ڈیری مافیا کی من مانیاں دودھ کی قیمت میں غیر قانونی طور پر 4 روپے فی لیٹر اضافہ

اضافے کا اطلاق 11جنوری سے کیا جائے گا، دودھ کی خوردہ قیمت 80سے بڑھ کر 84 روپے تک پہنچ جائے گی۔


Business Reporter January 07, 2017
ڈیری مافیا دکانداروں کو دودھ 75 روپے لیٹر فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کر لی، کمشنر کا کارروائی کا فیصلہ۔ فوٹو: فائل

ڈیری فارمرز نے شہری انتظامیہ کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے دودھ کی قیمت میں غیرقانونی طور پر 4روپے فی لیٹر اضافہ کردیا، اضافے کا اطلاق 11جنوری سے کیا جائے گا جس کے بعد دودھ کی خوردہ قیمت 80 سے بڑھ کر 84روپے تک پہنچ جائیگی۔

شہریوں نے کنٹرول جنرل آف پرائسز کمشنر کراچی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے غیرقانونی قیمت پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، ڈیری سیکٹر کے ذرائع نے بتایا کہ اس بار کیا جانے والا اضافہ سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت شہر کی تمام ڈیری فارمرز ایسوس ایشن نے متفقہ طور پرکیا ہے جبکہ نمائشی طور پر ڈیری فارمرز کی ایک ایسوسی ایشن حاجی اختر گروپ کو آگے رکھا گیا ہے۔

کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے حاجی اختر کو طلب کرکے قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کی ہدایت کی تھی جس پر حاجی اختر نے اضافہ واپس لینے کا اعلان کیا تھا تاہم شہری انتظامیہ کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے شہر بھر کے ریٹیلرز اور ہول سیلرز کو نئی قیمتوں سے آگاہ کردیا گیا ہے، اضافے کے بعد ڈیری فارمرز ہول سیلرز کو تازہ دودھ 71روپے کے بجائے75روپے لیٹر میں فروخت کریں گے جو تھوک اور خوردہ منافع شامل کرکے 84روپے لیٹر قیمت پر فروخت کیا جائے گا، کراچی میں پہلی مرتبہ موسم سرما کے دوران دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے جو ڈیری فارمرز کی نیت کی عکاسی کرتا ہے، موسم سرما کے دوران دودھ کی کمرشل اور گھریلو طلب میں نمایاں کمی دیکھی جاتی ہے۔

دوسری جانب قدرتی طور پر بھینس کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے،ڈیری فارمرز اس سے قبل قیمتوں میں اضافے کے لیے طلب کے مقابلے میں رسد کی کمی کو جواز بنایا کرتے تھے تاہم اسبار خود اپنی ہی دلیل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طلب کم ہونے کے باوجود قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈیری فارمرز کے سرکردہ رہنما شاکر عمر نے بتایا کہ نامساعد حالات اور بلند کاروباری لاگت کی وجہ سے کراچی میں قائم بھینسوں کے باڑے تیزی کے ساتھ پنجاب کے شہروں میں منتقل ہورہے ہیں جس کی وجہ سے شہر کو دودھ کی یومیہ سپلائی ایک لاکھ 60ہزار من سے کم ہوکر ایک لاکھ 30ہزار من کی سطح پر آگئی ہے جس کے لیے حالیہ قیمت میں اضافہ ناگزیر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں