ٹیلی کام آپریٹرز کو اسپیکٹرم ٹریڈنگ کی اجازت مل گئی

اضافی اسپیکٹرم دوسرے آپریٹر کوبیچاجاسکے گا،پی ٹی اے نے قواعدوضوابط جاری کردیے۔


Business Reporter January 07, 2017
ٹیلی کام کمپنیاں ملک میں نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی کا دائرہ وسیع کرسکیں گی۔ فوٹو : فائل

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے ٹیلی کام آپریٹرز کو اسپیکٹرم ٹریڈنگ کی اجازت دے دی۔ پی ٹی اے نے اسپیکٹرم ٹریڈنگ کے قواعدوضوابط جاری کردیے ہیں۔

پی ٹی اے کے جاری کردہ ''اسپیکٹریم ٹریڈنگ فریم ورک'' کے تحت ملک میں تھری جی اور فورجی سروس فراہم کرنے والے ٹیلی کام آپریٹرز آپس میں 75فیصدتک اسپیکٹرم کی خریدوفروخت کر سکیں گی، اس سہولت سے فائدہ اٹھاکر ٹیلی کام کمپنیاں اپنے کاروباری حریفوں کو بہتر سروس فراہم کرنے میں مدد دیں گی جس کا معاوضہ وصول کیا جائے گا جس سے کمپنیوں کے منافع میں بھی اضافہ ہوگا اور صارفین کو بھی بہتر سروس مہیا ہوگی۔

ٹیلی کام ماہرین کے مطابق اسپیکٹرم ٹریڈنگ سے ٹیلی کام انڈسٹری مزید مستحکم ہوگی۔ کسی بھی ٹیلی کام آپریٹر کے پاس اضافی اسپیکٹرم (میگا ہرٹز) کی گنجائش موجود ہونے پر دوسرے آپریٹرز کو مخصوص یا پی ٹی اے کے لائسنس کی پوری مدت کے لیے الاٹ کرسکے گا۔

ماہرین کے مطابق اسپیکٹرم ٹریڈنگ کی سہولت سے صارفی کے ساتھ ٹیلی کام کمپنیوں کوبھی فائدہ پہنچے گا اور ٹیلی کام کمپنیاں ملک کے طول و عرض میں ضرورت اور دستیابی کے لحاظ سے ایک دوسرے کو اضافی اسپیکٹرم مہیا کرکے ملک میں نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی کا دائرہ وسیع کرسکیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں