امریکی الیکشن ہیکنگ میں ملوث روسی ایجنٹس کی شناخت ہوگئی
خفیہ ایجنسیوں نے روسی ہیکنگ کی نشاندہی کی، ٹرمپ کا یقین نہ کرنا بیوقوفی ہے، جوبائیڈن
اطلاعات کے مطابق امریکا میں گزشتہ سال نومبر میں صدارتی انتخاب سے قبل مبینہ ہیکنگ میں ملوث روسی ایجنٹس کی شناخت کر لی گئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی حکام نے ان ایجنٹس کے نام ظاہر نہیں کیے اور ان پر الزام ہے کہ انھوں نے ڈیموکریٹس کی ای میل سے ڈیٹا چرا کر وکی لیکس کو منتقل کیا تھا تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں ووٹنگ اثرانداز ہو سکے۔
سی این این، واشنگٹن پوسٹ اور این بی ای نے انٹیلیجنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ خفیہ اداروں نے امریکی انتخاب کے بعدروس کے سینئر سرکاری اہلکاروں کی گفتگو انٹرسیپٹ کی تھی جس سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ہلیری کیخلاف کامیابی کے جشن کی نشاندہی ہوتی ہے۔
این بی ای نیوز کا کہنا ہے کہ مبینہ روسی ہیکنگ کا نشانہ صرف ڈیموکریٹس ہی نہیں بلکہ وائٹ ہاؤس،جوائنٹ چیفس،محکمہ خارجہ اورامریکی کارپوریشنزتھی۔امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نومنتخب صدر کیلیے انٹیلیجنس ایجنسیوں پر یقین نہ کرنا سراسر بیوقوفی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی حکام نے ان ایجنٹس کے نام ظاہر نہیں کیے اور ان پر الزام ہے کہ انھوں نے ڈیموکریٹس کی ای میل سے ڈیٹا چرا کر وکی لیکس کو منتقل کیا تھا تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں ووٹنگ اثرانداز ہو سکے۔
سی این این، واشنگٹن پوسٹ اور این بی ای نے انٹیلیجنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ خفیہ اداروں نے امریکی انتخاب کے بعدروس کے سینئر سرکاری اہلکاروں کی گفتگو انٹرسیپٹ کی تھی جس سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ہلیری کیخلاف کامیابی کے جشن کی نشاندہی ہوتی ہے۔
این بی ای نیوز کا کہنا ہے کہ مبینہ روسی ہیکنگ کا نشانہ صرف ڈیموکریٹس ہی نہیں بلکہ وائٹ ہاؤس،جوائنٹ چیفس،محکمہ خارجہ اورامریکی کارپوریشنزتھی۔امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نومنتخب صدر کیلیے انٹیلیجنس ایجنسیوں پر یقین نہ کرنا سراسر بیوقوفی ہے۔