افغانستان ہزارہ برادری کے 13 کان کن قتل 36 شدت پسند ہلاک71 زخمی

خودکش حملے میں شہری ہلاک ، 10افراد زخمی، افغانستان اب بھی خطرناک ملک اور چیلنجز باقی ہیں ،پینٹاگان کا اعتراف۔


INP January 07, 2017
 امریکاافغان حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی مدد جاری رکھے گا تاکہ وہ اپنے ملک کی خود حفاظت کرسکیں،پیٹر کک،بریفنگ۔ فوٹو: فائل

افغانستان میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ہزارہ برادری کے 13کان کنوں کو قتل کردیا جبکہ افغان سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 36 شدت پسند ہلاک اور 71دیگر زخمی ہوگئے جبکہ صوبہ فاریاب میں ایک خودکش حملے میں ایک شہری ہلاک اور 10افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان اب بھی خطرناک ملک اور چیلنجز باقی ہیں ،امریکاافغان حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی مدد جاری رکھے گا۔جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق شمالی صوبے بغلان میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 13افراد کو قتل کردیا۔ ضلعی گورنر فیض محمد امیری نے بتایا ہے کہ مسلح افراد نے کان کنوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں 7 کان کن ہلاک ہوگئے جبکہ زخمیوں میں سے 6مزید دم توڑ گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 13ہوگئی ۔3کان کن زخمی ہیں۔تمام کان کنوں کا تعلق شیعہ ہزارہ برادری سے ہے۔تاحال کسی بھی گروپ نے واقعے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران سیکیورٹی فورسز نے مختلف صوبوں میں انسداد دہشت گردی آپریشنز کیے جس میں 36جنگجو مارے گئے۔ آپریشنز صوبہ لوگر ، کپیسا،پکتیکا ، پکیتا، ننگرہار، غزنی، قندھار، ارزگان، ہرات، نمروز، ہلمند، سرائے پل، تخار، قندوز، بلغ اور فاریاب میں کیے گئے۔ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔

صوبہ فاریاب میں ایک خودکش حملے میں ایک شہری ہلاک اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے ضلع قیصر میں خود کو ایک کمانڈر کی گاڑی کے سامنے اڑا لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔