گوجرانوالہ زہریلا شربت پینے سے مزید 16ہلاکتیں 3روز میں 32ہلاک
گوجرانوالہ میں12کامونکی میں4مریض چل بسے،ٹوبہ میں بھی سیرپ پی کر2نوجوان ہلاک،متعدد کی حالت نازک،11چھاپہ مار ٹیمیں قائم۔
ISLAMABAD:
گوجرانوالہ اور گردو نواح میں کھانسی کا زہریلا سیرپ ٹائنو پینے سے مزید 16 افراد چل بسے اس طرح 3 دنوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہو گئی۔
جمعہ کو گوجرانوالہ سول ہسپتال پہنچنے والے 36 مریضوں میں سے 12 جبکہ کامونکی میں 4 افراد دم توڑ گئے ، دیگر کئی زیرعلاج مریضوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے، مرنے والوں میں فرید ٹائون کا چاند علی اور بلال، مجاہد پورہ کا انور علی، گرجاکھ کا امانت علی، ڈیفنس روڈ کا شہزاد احمد اور علی اکبر، اعجاز کرامت، سمال اسٹیٹ کا اقبال، میاں سانسی کا محمود احمد، نوشہرہ سانسی کے ہمسائے رحم دین اور قیصر انور اور دھلے کا عدنان جبکہ کامونکی کے محمد علی، شفیق، حسن اور قیوم شامل ہیں،گزشتہ 2 روز میں 16 افراد زہریلے شربت سے ہلاک ہوئے جبکہ جمعہ کو 16 افراد چل بسے۔
ضلعی انتظامیہ کے حکم پرمیڈیکلسٹوروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔کئی میڈیکل سٹوروں کو سیل اور تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا، ڈی سی اوگوجرانوالہ نجم احمد نے میڈیا کو بتا یا کہ کھانسی کا نشہ آورشربت پینے سے اب تک 13 مریض ہلاک ہوئے ہیں ۔ بختے والا میں میاں میڈیکل اسٹور سے متعدد کھانسی کے نشہ آورشربت کی بوتلیں قبضے میں لے لی گئی ہیں جنہیں تجزیہ کے لئے لاہور بھجوا دیا گیا ہے جبکہ میڈیکل سٹور کو سیل کر دیا گیا۔ ڈی سی او گوجرانوالہ سید نجم احمد شاہ نے اے سی صاحبان ،ٹی ایم اوز محکمہ صحت کے افسران اور ڈرگ انسپکٹرز کے ساتھ 11 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جنہوں نے شہر بھر کے 84 کے قریب میڈیکل سٹورز، فارمیسی اور ڈسٹری بیوٹرز پر چھاپے مار کر مجموعی طور پر دس ہزار کے قریب نشہ آور شربت کی بوتلیں قبضہ میں لے کر تین افراد کو حوالات میں بند کر دیا ہے۔
اس حوالہ سے ڈی سی او نے بتایا کہ ان کے سیمپلز بھی لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں، رپورٹ آئے گی تو حقائق سامنے آئیں گے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر محمد اکرم رانا اور ڈرگ انسپکٹر صالح محمد جوئیہ نے بتایا کہ شہر بھر سے متنازعہ شربت کو اٹھا لیا گیاجبکہ زوہیب نامی ڈسٹری بیوٹر سے 7700 بوتلیں قبضہ میں لے کر سیل کر دیا ہے،دریں اثناء وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی خواجہ سلمان رفیق نے سول ہسپتال کا دورہ کیا اور مریضوں کو دی جانیوالی طبی امداد کے بارے میں بریفنگ لی جبکہ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں کوئی کوتاہی نہ کی جائے۔ علاوہ ازیں ڈی سی او سید نجم شاہ نے ہسپتال کا دورہ کیا اور انہوں نے ڈاکٹرز کو ہدایت کی مریضوں کے بارے میں مکمل معلومات انتظامیہ کو پہنچائی جائیں اور ان کی نگہداشت بہتر سے بہتر کی جائے۔
آئی این پی کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی کھانسی کا سیرپ ٹائنو پینے سے 2 نوجوان ہلاک ہوگئے، پولیس نے ایک میڈیکل سٹور کے مالک کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کو تھانے میں دیکھ کر ہلاک ہونے والوں کے لواحقین مشتعل ہو گئے اور تھانے میں ہی اس پر تشدد شروع کر دیا ،عبدالرشید اورعلی نواز سیرپ پی کر دم توڑ گئے۔لاہورسے نامہ نگار کے مطابق ٹائنوسیرپ پر پابندی کیلیے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی گئی۔محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی جانیوالی درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ ٹائنوسیرپ پینے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہاہے جبکہ متعدد کی حالت غیر ہوچکی ہے لہذا استدعا کہ اس واقعہ کہ جوڈیشل انکوائری جاری ہے اور جب تک انکوائری مکمل نہیں ہوتی ٹائنوسیرپ کی فروخت پر پابندی عائد کردی جائے۔
دریں اثناء سینئر فزیشن سول ہسپتال ڈاکٹر آصف جاوید کا کہنا ہے کہ کھانسی کا کوئی بھی شربت جان لیوا نہیں ہے، نشے کے عادی لوگ اپنے سکون، مزے اور سستی عیاشی کیلئے کھانسی کے شربت میں ریسٹورل کیپسول، Atione کی گولیاں، چرس، افیون ڈال کر اپنا نشہ بڑھاتے ہیں جس کے بعد وہ برداشت نہیں کر پاتے اور فوراً بے ہوش ہو جاتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ زہریلا شربت زیادہ مقدار میں پینے کی وجہ سے انسان کا نروس سسٹم متاثر ہو جاتا ہے اور اس کی وجہ سے پہلے پھیپھڑوں میں سانس گزرنا بند ہوتی ہے اور بعد میں دل بھی کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور انسان تھوڑی دیر میں نیلا، پیلا اور کالا ہو جاتا ہے اور ایسا بھی ہوتا کہ اتنی مقدار میں شربت کو پینے والا صبح اٹھ ہی نہیں پاتا ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز اقبال نامی ایک مردہ شخص کو ہسپتال لایا گیا جو نشے کی زیادہ مقدار کی وجہ سے ہسپتال آنے سے پہلے ہی دم توڑ چکا تھا لیکن اس کے گھر والے اس بات کو ماننے سے انکاری تھے۔
گوجرانوالہ اور گردو نواح میں کھانسی کا زہریلا سیرپ ٹائنو پینے سے مزید 16 افراد چل بسے اس طرح 3 دنوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہو گئی۔
جمعہ کو گوجرانوالہ سول ہسپتال پہنچنے والے 36 مریضوں میں سے 12 جبکہ کامونکی میں 4 افراد دم توڑ گئے ، دیگر کئی زیرعلاج مریضوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے، مرنے والوں میں فرید ٹائون کا چاند علی اور بلال، مجاہد پورہ کا انور علی، گرجاکھ کا امانت علی، ڈیفنس روڈ کا شہزاد احمد اور علی اکبر، اعجاز کرامت، سمال اسٹیٹ کا اقبال، میاں سانسی کا محمود احمد، نوشہرہ سانسی کے ہمسائے رحم دین اور قیصر انور اور دھلے کا عدنان جبکہ کامونکی کے محمد علی، شفیق، حسن اور قیوم شامل ہیں،گزشتہ 2 روز میں 16 افراد زہریلے شربت سے ہلاک ہوئے جبکہ جمعہ کو 16 افراد چل بسے۔
ضلعی انتظامیہ کے حکم پرمیڈیکلسٹوروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔کئی میڈیکل سٹوروں کو سیل اور تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا، ڈی سی اوگوجرانوالہ نجم احمد نے میڈیا کو بتا یا کہ کھانسی کا نشہ آورشربت پینے سے اب تک 13 مریض ہلاک ہوئے ہیں ۔ بختے والا میں میاں میڈیکل اسٹور سے متعدد کھانسی کے نشہ آورشربت کی بوتلیں قبضے میں لے لی گئی ہیں جنہیں تجزیہ کے لئے لاہور بھجوا دیا گیا ہے جبکہ میڈیکل سٹور کو سیل کر دیا گیا۔ ڈی سی او گوجرانوالہ سید نجم احمد شاہ نے اے سی صاحبان ،ٹی ایم اوز محکمہ صحت کے افسران اور ڈرگ انسپکٹرز کے ساتھ 11 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جنہوں نے شہر بھر کے 84 کے قریب میڈیکل سٹورز، فارمیسی اور ڈسٹری بیوٹرز پر چھاپے مار کر مجموعی طور پر دس ہزار کے قریب نشہ آور شربت کی بوتلیں قبضہ میں لے کر تین افراد کو حوالات میں بند کر دیا ہے۔
اس حوالہ سے ڈی سی او نے بتایا کہ ان کے سیمپلز بھی لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں، رپورٹ آئے گی تو حقائق سامنے آئیں گے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر محمد اکرم رانا اور ڈرگ انسپکٹر صالح محمد جوئیہ نے بتایا کہ شہر بھر سے متنازعہ شربت کو اٹھا لیا گیاجبکہ زوہیب نامی ڈسٹری بیوٹر سے 7700 بوتلیں قبضہ میں لے کر سیل کر دیا ہے،دریں اثناء وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی خواجہ سلمان رفیق نے سول ہسپتال کا دورہ کیا اور مریضوں کو دی جانیوالی طبی امداد کے بارے میں بریفنگ لی جبکہ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں کوئی کوتاہی نہ کی جائے۔ علاوہ ازیں ڈی سی او سید نجم شاہ نے ہسپتال کا دورہ کیا اور انہوں نے ڈاکٹرز کو ہدایت کی مریضوں کے بارے میں مکمل معلومات انتظامیہ کو پہنچائی جائیں اور ان کی نگہداشت بہتر سے بہتر کی جائے۔
آئی این پی کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی کھانسی کا سیرپ ٹائنو پینے سے 2 نوجوان ہلاک ہوگئے، پولیس نے ایک میڈیکل سٹور کے مالک کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کو تھانے میں دیکھ کر ہلاک ہونے والوں کے لواحقین مشتعل ہو گئے اور تھانے میں ہی اس پر تشدد شروع کر دیا ،عبدالرشید اورعلی نواز سیرپ پی کر دم توڑ گئے۔لاہورسے نامہ نگار کے مطابق ٹائنوسیرپ پر پابندی کیلیے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی گئی۔محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی جانیوالی درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ ٹائنوسیرپ پینے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہاہے جبکہ متعدد کی حالت غیر ہوچکی ہے لہذا استدعا کہ اس واقعہ کہ جوڈیشل انکوائری جاری ہے اور جب تک انکوائری مکمل نہیں ہوتی ٹائنوسیرپ کی فروخت پر پابندی عائد کردی جائے۔
دریں اثناء سینئر فزیشن سول ہسپتال ڈاکٹر آصف جاوید کا کہنا ہے کہ کھانسی کا کوئی بھی شربت جان لیوا نہیں ہے، نشے کے عادی لوگ اپنے سکون، مزے اور سستی عیاشی کیلئے کھانسی کے شربت میں ریسٹورل کیپسول، Atione کی گولیاں، چرس، افیون ڈال کر اپنا نشہ بڑھاتے ہیں جس کے بعد وہ برداشت نہیں کر پاتے اور فوراً بے ہوش ہو جاتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ زہریلا شربت زیادہ مقدار میں پینے کی وجہ سے انسان کا نروس سسٹم متاثر ہو جاتا ہے اور اس کی وجہ سے پہلے پھیپھڑوں میں سانس گزرنا بند ہوتی ہے اور بعد میں دل بھی کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور انسان تھوڑی دیر میں نیلا، پیلا اور کالا ہو جاتا ہے اور ایسا بھی ہوتا کہ اتنی مقدار میں شربت کو پینے والا صبح اٹھ ہی نہیں پاتا ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز اقبال نامی ایک مردہ شخص کو ہسپتال لایا گیا جو نشے کی زیادہ مقدار کی وجہ سے ہسپتال آنے سے پہلے ہی دم توڑ چکا تھا لیکن اس کے گھر والے اس بات کو ماننے سے انکاری تھے۔