امریکا کا افغان صوبے ہلمند میں 300 فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان

 ٹاسک فورس ساؤتھ ویسٹ کے امریکی اہلکارموسم بہار میں تعینات کیے جائیں گے، افغان حکومت کا خیر مقدم

آئندہ چند مہینوں میں عسکریت پسندگروپوں کوکسی علاقے پرقبضہ نہیں کرنے دیاجائے گا،نائب ترجمان۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

امریکا نے افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں 300 فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔

امریکی میرین فورسز کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ٹاسک فورس ساؤتھ ویسٹ کے 300 فوجی اہلکار آئندہ موسم بہارمیں ہلمند میں تعینات کیے جائیں گے۔ یہ فوجی علاقے میں شدت پسندوں کے خلاف مہم میں افغان فورسزکو معاونت اور رہنمائی فراہم کریں گے۔ ابتدائی طور پر یہ فوجی 9 ماہ تک کے عرصہ کیلیے تعینات رہیں گے اور بعد میں روٹیشن کی بنیاد پراسی طرح کے مشنزجاری رہیں گے۔ افغان حکومت نے امریکی فوجیوں کے صوبہ ہلمند میں تعیناتی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

دوسری جانب افغان وزارت خارجہ کے ترجمان محمد ردمانش نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی موجودگی سے دہشت گردی کیخلاف لڑائی میں مدد ملے گی۔ دریں اثنا افغان فورسزنے ملک کے مختلف حصوں میں کارروائیوں کے دوران 31 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ افغان حکومت نے سردی اور برف باری کے موسم کے دوران بھی طالبان اور داعش کے عسکریت پسندوں کیخلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔


افغان وزارت دفاع کے نائب ترجمان نے کابل میں صحافیوں کو بتایا کہ آئندہ چند مہینوں میں طالبان اور دیگر عسکریت پسند گروپوں کوکسی علاقے پرقبضہ نہیں کرنے دیا جائیگا۔

امریکی محکمہ دفاع نے افغانستان کوبدستور 'خطرناک' قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ 8 برسوں میں کامیابیوں کے باوجود 'چیلنجز' موجود ہیں۔ سبکدوش ہونے والے امریکی سیکریٹری دفاع ایشٹن کارٹر نے الوداعی یادداشت میں کہاہے کہ گزشتہ 8 برسوں میں افغانستان میں کئی شعبوں میں پیش رفت ہوئی ہے اور امید ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ افغانستان کے تعلقات اور روابط کار کو مزید توسیع دینے کے لیے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھی گی۔

 
Load Next Story