پاناما کیس کے ممکنہ عدالتی فیصلے ن لیگ کی ابتدائی مشاورت مکمل

وزیراعظم نااہل ہوئے توسینئر پارٹی رہنمااور رکن قومی اسمبلی کوعہدے پر نامزدکردیا جائیگا۔


عامر خان January 08, 2017
لیگی قیادت نے اس معاملے پر قبل ازابتدائی مشاورت کی ہے، ذرائع۔ فوٹو:فائل

SWAT: حکمران مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے خلاف ممکنہ عدالتی فیصلہ آنے کی صورت میں پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے پرابتدائی مشاورت مکمل کرلی ہے۔ اس مشاورت میں پاناما لیکس کیس کے تمام قانونی پہلوؤں اور وزیراعظم کے خلاف ممکنہ عدالتی فیصلہ آنے کی صورت میں حکومتی سطح پر پیدا ہونے والے بحران کا جائزہ لیا گیا ہے۔

حکمراں لیگ کے اہم ترین ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لیگی قیادت وزیراعظم کے خلاف ممکنہ عدالتی فیصلہ آنے کی صورت میں پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کیلیے'' دوآپشنز ''پر مشتمل حکمت عملی پر فوری عمل درآمدکرے گی۔ اس حکمت عملی کے پہلے آپشن کے تحت اگرسپریم کورٹ پاناما لیکس کیس میں ممکنہ طور پر وزیراعظم نوازشریف کوان کے عہدے پر نااہل قرار دیتی ہے تو لیگی قیادت کی جانب سے فوری طور پر سینئر پارٹی رہنمااور رکن قومی اسمبلی کو وزیراعظم کے عہدے پر نامزد کردیا جائے گا اور قومی اسمبلی سے ان کو وزیراعظم کے عہدے کیلیے اعتماد کا ووٹ دلانے پراتحادیوں اور پارلیمانی جماعتوں سے بھی فوری مشاورت کی جائے گی۔ لیگی قیادت کی جانب سے حکومت سازی کا مرحلہ فوری مکمل کیا جائے گا۔

وزیراعظم کے خلاف ممکنہ عدالتی فیصلہ آنے کی صورت میں اس عہدے کے لیے ممکنہ ناموں میں چوہدری نثار علی خان ،احسن اقبال ،خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق اور رانا تنویر حسین شامل ہوسکتے ہیں ۔اس حکمت عملی کے دوسرے آپشن کے تحت اگر وزیراعظم کو ممکنہ طور سپریم کو رٹ نااہل قرار دیتی ہے تو اس فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں نظر ثانی کی اپیل دائر کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے قریبی رفقا سے کی جانے والی مشاورت میں واضح کیا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ دے گی اس کو قبول کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت نے عندیہ دیا ہے کہ اگر پاناما لیکس کا فیصلہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کے حق میں آتا ہے تو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور دیگر کے خلاف ہتک عزت یا دیگر کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر وزیراعظم کی نااہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل پر فیصلہ نواز شریف کے حق میں آجاتا ہے تو پارٹی ان کو دوبارہ وزیراعظم کے منصب پر نامزد کرے گی اور وہ دوبارہ اپنے عہدے کا حلف آئینی تقاضوں کے مطابق اٹھائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت نے اس معاملے پر قبل ازابتدائی مشاورت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں