تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ تاحال غائب دادی نے اغوا کا مقدمہ درج کرا دیا

فیصل آباد میں طیبہ کی ماں ہونے کی دعویدار کوثربی بی کی درخواست پر مقدمہ کی دوبارہ تفتیش شروع کردی گئی ہے

پولیس نے طیبہ کی پھوپھی پٹھانی بی بی کو حراست میں لے رکھا ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
شہراقتدارمیں 2 سال تک ظلم وتشدد کی چکی میں پسنے والی معصوم بچی کو آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی، پولیس نے ہرمشتبہ مقام کا چپہ چپہ چھان مارا لیکن 10 سالہ طیبہ کا کہیں سراغ نہ مل سکا جس کے بعد بچی کی دادی نے تھانہ مارگلہ میں اغوا کی درخواست دائر کرا دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج کے گھر تشدد کا نشانہ بننے والی کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ کا کہیں کچھ پتا نہ چلا جب کہ بچی کی دادی نے تھانہ مارگلہ میں درخواست دائر کی ہے کہ طیبہ کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ درخواست میں ایڈیشنل سیشن جج کی ہمسائی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایگزیکٹو مجسٹریٹ، ایس ایس پی اور دیگر افسران کو فریق بنا گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پولیس نے بچی کی مبینہ پھوپھی کو حراست میں لے لیا


اسلام آباد پولیس نے جڑواں شہروں کےعلاوہ لاہور، فیصل آباد، جڑاں والا میں بھی چھاپے مارے، بچی تو نہ ملی تاہم پولیس نے گزشتہ روز اس کی پھوپھی پٹھانی بی بی کو حراست میں لے لیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پٹھانی بی بی کا بچی کو لے جانے والے والدین سے رابطہ تھا جب کہ متاثرہ طیبہ آخری مرتبہ ایڈیشل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں نظرآئی تھی جہاں سے والد ہونے کا دعویدار اعظم نامی شخص اسے لے کرغائب ہو گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: طیبہ تشدد ازخود نوٹس؛ 3 دن میں تحقیقاتی رپورٹ طلب

دوسری جانب طیبہ کی ماں ہونے کی دعویدارکوثربی بی کی جانب سے فیصل آباد میں درج کرائے گئے مقدمہ کی دوبارہ تفتیش شروع کردی گئی ہے، کوثربی بی کا دعویٰ ہے کہ طیبہ اس کی بیٹی اوروہ اغوا ہوئی تھی۔ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ زخمی بچی اوراس کے مبینہ والدین اسلام آباد کے کسی مضافاتی علاقے میں روپوش ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے بدھ تک طیبہ کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
Load Next Story