لودھاکمیشن سفارشات21 یونٹس نے عملدرآمد کا فیصلہ کرلیا

سپریم کورٹ کی جانب سے ٹھاکر اور شیرک کی برطرفی کے مثبت اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے ٹھاکر اور شیرک کی برطرفی کے مثبت اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
بی سی سی آئی سے انوراگ ٹھاکر اورسیکریٹری اجے شیرک کی چھٹی کیے جانے پر 21 یونٹس نے عدالتی فیصلے کوقبول کرلیا، ماضی کے حریف این سری نواسن اور بی جے پی رہنما ٹھاکر لودھا کمیشن سفارشات پر یکجا ہوگئے، 21 یونٹس نے سفارشات پر مکمل عملدرآمد کی عدالت کو تحریری یقین دہانی کرادی، اس سے قبل ٹھاکر عدالت کو یہ موقف پیش کرتے رہے کہ بورڈ ممبران سفارشات کو ماننے سے انکاری ہیں۔

لودھا کمیشن سفارشات کے نفاذ پر بھارتی کرکٹ میں عدلیہ کا فیصلہ کارگر رہا، ہفتے کو اس معاملے پر بنگلور میں سابق بورڈ چیف این سری نواسن اور عدالتی حکم پر برطرف کیے جانے والے حکمراں جماعت بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر کی ملاقات ہوئی، اس موقع پر سبکدوش سیکریٹری اجے شیرک ، جوائنٹ سیکریٹری امیتابھ چوہدری، خزانہ انیرودھ چوہدری اور آئی پی ایل چیئرمین راجیوشکلا بھی موجود رہے، سپریم کورٹ کی جانب سے ٹھاکر اور شیرک کی برطرفی کے مثبت اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :لودھا کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمدشروع،2بھارتی سلیکٹرزفارغ


بورڈ سے الحاق رکھنے والے 21 ریاستی یونٹس نے عدالت کو تحریری طور پر تمام سفارشات پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کرادی، بنگلور میں اگرچہ اس معاملے پر سابق صدر این سری نواسن اور ٹھاکر کے درمیان اتحاد بھی طے پاگیا ہے، ذرائع کے مطابق بنگلور میں مختلف ریاستی یونٹس کے 24 منتظمین جمع ہوئے ، جنھیں عدالتی فیصلے پر ڈس کوالیفائی ہوجانے کا خطرہ لاحق تھا، انھوں نے اپنے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :لودھا کمیشن کا معاملہ: آئی سی سی کا بھارتی بورڈ کی مدد سے انکار

بورڈ حکام کے غیررسمی اجلاس کی خبر میڈیا میں آنے پرلودھا پینل کے قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ 21 یونٹس پہلے ہی عدالت کو سفارشات پرعملدرآمدکرنے سے آگاہ کرچکے ہیں، ایسے میں اگر 24 افراد انفرادی طور پرجمع ہوکرکوئی بات کرتے ہیں تو اس سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے،یہ سب اپنے طور پر اس میٹنگ میں گئے کیونکہ یہ تمام لوگ سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے نااہل ہورہے ہیں، یہ بھی اطلاعات آئی ہیں کہ کچھ ایسوسی ایشنز اپنے اسٹیڈیمز میں میچز کا انعقاد ہونے نہیں دیں گے، اس پر لودھا ذرائع نے کہا کہ یہ بڑی افسوسناک صورتحال ہوگی، کیونکہ یہ تمام سہولیات حکومت کی فراہم کردہ جگہوں پر ہیں اور اس کا تعلق بی سی سی آئی سے ہے، یہ کسی انفرادی شخص کی ملکیت ہرگز نہیں ہے۔
Load Next Story