کئی سال سے محروم عازمین کوحج قرعہ اندازی سے استثنیٰ زیر غور
رواں سال 20 فیصدحج کوٹے کی بحالی متوقع ہے، وفاقی وزیرمذہبی امورسردار یوسف کی گفتگو
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ نئی حج پالیسی میں جو افراد کئی سال سے مسلسل حج درخواستیں جمع کرارہے ہیں، انھیں استثنیٰ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔
رواں برس پاکستان کے حج کوٹے کے کٹوتی شدہ20 فیصد کوٹے کی بحالی اور نئے کوٹے کے حصول کے حوالے سے19جنوری کواہم اجلاس سعودیہ عرب کے وزیرحج کے ساتھ ہوگا، مقدس اوراق کوری سائیکل کرکے استعمال کرنے کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے حکومت حج عمرہ ایکٹ بھی لانا چاہتی ہے۔
اتوار کو کراچی پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ ہمارا حج کوٹا2015 میں56 ہزار،2016 میں 70 ہزارتھا۔ 2013 میںحج پیکیج سوا3لاکھ تھااسے ہم نے2 لاکھ60 ہزارتک پہنچایا۔ ہماری وزارت نے نیشنل علماومشائخ کونسل قائم کی جومدارس کے نصاب کے حوالے سے کام کررہی ہے ہماری کوشش ہے کہ فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے اقدام کیے جائیں۔
اسلام آباد میں نظام الصلوٰۃ قائم کرنے میں80 فیصدکامیابی حاصل کی، وزیراعلیٰ سندھ نے بھی اس ضمن میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ہماری کوشش ہے کہ یہ نظام ملک بھر میں نافذ ہو، یکساں نظام الصلوۃ کا بنیادی مقصد نماز کے اوقات میں کاروباری مراکز بند کراناہے۔ ہم مقدس اوراق کوری سائیکل کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے پلانٹ لگارہے ہیں اسی طرح اخبارکوردی کے طورپراستعمال نہ کرنے کے لیے بھی قانون سازی کی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اس سال جو صحافی حج درخواستیں جمع کرائیں انھیں اور جوعام افرادمسلسل کئی برسوں سے حج درخواستیں دے رہے ہیں، انھیںقرعہ اندازی سے مستثنیٰ قرار دیاجائے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ نئی حج پالیسی میںنجی اور سرکاری کوٹے کے تناسب پر نجی حج آرگنائزرزسے مشاورت جاری ہے۔ رواں برس حاجیوں کی شکایات پرذمہ دارکمپنیوں پر ڈھائی کروڑ روپے کے جرمانے کیے گئے۔
رواں برس پاکستان کے حج کوٹے کے کٹوتی شدہ20 فیصد کوٹے کی بحالی اور نئے کوٹے کے حصول کے حوالے سے19جنوری کواہم اجلاس سعودیہ عرب کے وزیرحج کے ساتھ ہوگا، مقدس اوراق کوری سائیکل کرکے استعمال کرنے کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے حکومت حج عمرہ ایکٹ بھی لانا چاہتی ہے۔
اتوار کو کراچی پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ ہمارا حج کوٹا2015 میں56 ہزار،2016 میں 70 ہزارتھا۔ 2013 میںحج پیکیج سوا3لاکھ تھااسے ہم نے2 لاکھ60 ہزارتک پہنچایا۔ ہماری وزارت نے نیشنل علماومشائخ کونسل قائم کی جومدارس کے نصاب کے حوالے سے کام کررہی ہے ہماری کوشش ہے کہ فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے اقدام کیے جائیں۔
اسلام آباد میں نظام الصلوٰۃ قائم کرنے میں80 فیصدکامیابی حاصل کی، وزیراعلیٰ سندھ نے بھی اس ضمن میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ہماری کوشش ہے کہ یہ نظام ملک بھر میں نافذ ہو، یکساں نظام الصلوۃ کا بنیادی مقصد نماز کے اوقات میں کاروباری مراکز بند کراناہے۔ ہم مقدس اوراق کوری سائیکل کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے پلانٹ لگارہے ہیں اسی طرح اخبارکوردی کے طورپراستعمال نہ کرنے کے لیے بھی قانون سازی کی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اس سال جو صحافی حج درخواستیں جمع کرائیں انھیں اور جوعام افرادمسلسل کئی برسوں سے حج درخواستیں دے رہے ہیں، انھیںقرعہ اندازی سے مستثنیٰ قرار دیاجائے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ نئی حج پالیسی میںنجی اور سرکاری کوٹے کے تناسب پر نجی حج آرگنائزرزسے مشاورت جاری ہے۔ رواں برس حاجیوں کی شکایات پرذمہ دارکمپنیوں پر ڈھائی کروڑ روپے کے جرمانے کیے گئے۔