اوم پوری کی موت کے کیس نے نیا موڑ لے لیا

اوم پوری سابقہ اہلیہ سے ملنے گئے تو اسٹیل کے گلاس میں شراب تھی لیکن واپسی پر دونوں چیزیں تبدیل تھیں، دوست کا بیان


ویب ڈیسک January 09, 2017
اوم پوری سابقہ اہلیہ سے ملنے گئے تو اسٹیل کے گلاس میں شراب تھی لیکن واپسی پر دونوں چیزیں تبدیل تھیں، دوست کا بیان، فوٹو؛ فائل

بالی ووڈ کے آنجہانی اداکار اوم پوری کے دوست کی جانب سے پولیس کو دیئے گئے بیان کے بعد کیس نے نیا موڑ لے لیا ہے جس کے تحت پولیس نے اداکار کی سابقہ اہلیہ کو بھی بیان کے لیے طلب کرلیا۔

اوم پوری کی ہارٹ اٹیک سے موت گزرتے وقت کے ساتھ مشکوک ہوتی جارہی ہے اور کیس میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ اداکار کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اوم پوری کے سر میں ڈیڑھ انچ گہرے زخم کا نشان اور جگہ جگہ بلڈ کلاٹنگ تھی جس کے بعد اوم پوری کے ساتھ موت سے قبل ساتھ رہنے والے دوست ہدایتکار خالد قدوائی اور ان کے ڈرائیور مشرا کوشامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جن سے تفتیش نے ایک نیا موڑ لے لیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:اوم پوری کے پاکستان کی حمایت میں بیان کے بعد امریکا منتقل ہونے کی تیاری کا انکشاف

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اوم پوری کی موت کے معاملے میں ہدایتکار خالد قدوائی نے پولیس کو بتایا کہ اوم پوری سابقہ اہلیہ سے ملنے ان کے گھر گئے تو اسٹیل کے گلاس میں شراب لے کر گئے تھے لیکن گھر میں سابقہ اہلیہ سے لڑائی کے بعد واپسی نکلتے ہوئے اداکار کے ہاتھ میں شیشے کا گلاس اور شراب بھی تبدیل تھی۔

ہدایتکار کے بیان کے بعد پولیس نے اوم پوری کی سابقہ اہلیہ کے گھر کے اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہیں جس سے خالد قدوائی کے بیان کی تصدیق ہوگئی ہے جب کہ پولیس کی جانب سے نندتا کو بھی تفتیش کے لیے تھانے بلایا گیا تھا جس پر انہوں نے آنے سے انکار کردیا ہے۔

دوسری جانب اوم پوری کی سابقہ اہلیہ نندتا نے اداکار کے 3 بینک اکاؤنٹ بھی منجمد کرادیئے ہیں جس کے بعد آنجہانی اداکار کے ملازمین کو تنخواہیں بھی جاری نہیں ہوسکی ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:پوسٹ مارٹم کے بعد اوم پوری کی موت مشکوک ہوگئی

واضح رہے کہ 3 روز قبل اوم پوری گھر میں مردہ پائے گئے تھے جن کی موت کا سبب ہارٹ اٹیک کو قرار دیا گیا تھا لیکن ابتدائی پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس نے معاملے کی ہر طرح سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں