مردم شماری کے دوران جعلی شناختی کارڈ کا پتہ لگایا جاسکے گا
اقدام سے کراچی میں جعلی کارڈ رکھنے والے غیرقانونی پناہ گزینوں کی معلومات حاصل ہوسکیں گی۔
ملک بھر میں 15 مارچ سے شروع ہونے والی چھٹی مردم شماری کے دوران شناختی کارڈوں کے جعلی ہونے یا غلط کوائف درج ہونے کا بھی پتہ لگایا جاسکے گا، اس طرح ملک بالخصوص کراچی میں مقیم ایسے غیرقانونی پناہ گزینوں سے متعلق معلومات بھی حاصل کی جاسکے گی جنھوں نے غیرقانونی طور پر شناختی کارڈ بنا رکھے ہیں۔
مردم شماری کے دوران جعلی ہونے یا غلط کوائف درج ہونے کا انکشاف بیورو آف اسٹیٹسٹکس حکومت پاکستان کی جانب سے حکومت سندھ کو ارسال کیے گئے ایک خط میں کیا گیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے عمل کے دوران افراد کے پاس شناختی کارڈ کو ہونا انتہائی اہم ہے۔ ہرگھر کے سربراہ کو اپنا شناختی کارڈ دکھانا ہوگا جسے مردم شماری کے فارم میں درج کیا جائے گا جبکہ خط میں حکومت سندھ کو اس بات کی آگاہی بھی دی گئی ہے کہ مردم شماری کے عمل کے دوران کوائف کے مشکوک ہونے پر انھیں تصدیق کے لیے نادرا حکام کو بھیجا جائے گا۔
مردم شماری کے دوران جعلی ہونے یا غلط کوائف درج ہونے کا انکشاف بیورو آف اسٹیٹسٹکس حکومت پاکستان کی جانب سے حکومت سندھ کو ارسال کیے گئے ایک خط میں کیا گیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے عمل کے دوران افراد کے پاس شناختی کارڈ کو ہونا انتہائی اہم ہے۔ ہرگھر کے سربراہ کو اپنا شناختی کارڈ دکھانا ہوگا جسے مردم شماری کے فارم میں درج کیا جائے گا جبکہ خط میں حکومت سندھ کو اس بات کی آگاہی بھی دی گئی ہے کہ مردم شماری کے عمل کے دوران کوائف کے مشکوک ہونے پر انھیں تصدیق کے لیے نادرا حکام کو بھیجا جائے گا۔