تھر میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران غذائی قلت کے باعث 2250 بچے جاں بحق ہوئے
1431 اموات ہوئیں، محکمہ صحت، 34 ڈسپینسریز بند، ڈاکٹروں کی 297اسامیاں خالی۔
LOS ANGELES:
تھر میں گذشتہ 4 برسوں کے دوران 2250 بچے لقمہ اجل بنے، محکمہ صحت نے صرف 1431 بچوں کی اموات کی تصدیق کی ہے۔
میڈیا کی رپورٹ مطابق صحرائے تھر میں غذائی قلت اور مختلف بیماریوں سے 2013 میں 470، سال 2014 میں 550 ، سال 2015میں 620 اور 2016 میں 610بچے انتقال کر گئے جبکہ محکمہ صحت نے2013میں234، سال 2014میں326، سال 2015میں 398بچے اور 2016 میں 473 بچوںکی اموات کی تصدیق کی ہے۔
میڈیا اور سرکاری رپورٹ میں فرق ہونے کی وجہ یہ ہے کہ محکمہ صحت تھرپارکر صرف5 شہروں کے اسپتالوں میں جبکہ میڈیا حیدر آباد یا دیگر بڑے شہروں کے اسپتالوں میں ریفرکیے جانے والے مریض بچوں سمیت دیہات میں بچوں کی اموات بھی رپورٹ کرتا ہے۔
تھر میں گذشتہ 4 برسوں کے دوران 2250 بچے لقمہ اجل بنے، محکمہ صحت نے صرف 1431 بچوں کی اموات کی تصدیق کی ہے۔
میڈیا کی رپورٹ مطابق صحرائے تھر میں غذائی قلت اور مختلف بیماریوں سے 2013 میں 470، سال 2014 میں 550 ، سال 2015میں 620 اور 2016 میں 610بچے انتقال کر گئے جبکہ محکمہ صحت نے2013میں234، سال 2014میں326، سال 2015میں 398بچے اور 2016 میں 473 بچوںکی اموات کی تصدیق کی ہے۔
میڈیا اور سرکاری رپورٹ میں فرق ہونے کی وجہ یہ ہے کہ محکمہ صحت تھرپارکر صرف5 شہروں کے اسپتالوں میں جبکہ میڈیا حیدر آباد یا دیگر بڑے شہروں کے اسپتالوں میں ریفرکیے جانے والے مریض بچوں سمیت دیہات میں بچوں کی اموات بھی رپورٹ کرتا ہے۔