پاک بھارت سیریز تواتر سے ہونی چاہئیں کپیل دیو
پاک بھارت مقابلوں کی دلچسپی شائقین کے جوش وجذبے کی وجہ سے ہے روایتی حریفوں کو تواتر سے کھیلتے دیکھنا خوش کن ہوگا۔
سابق بھارتی کپتان کپیل دیو کا کہنا ہے کہ پاکستان سے کرکٹ سیریز تواتر سے ہونی چاہئیں۔
مقابلوں کی تمام تر دلچسپی دونوں ممالک کے شائقین کے بھرپور جوش وجذبے کی مرہون منت ہے، میرے لیے روایتی حریفوں کو تواتر سے کھیلتے دیکھنا خوش کن ہوگا،مستقبل میں یہ دونوں ایشین کرکٹ سپرپاورز کب اور کہاں کھیلتے ہیں یہ فیصلہ حکومتوں پر چھوڑ دینا چاہیے۔
اس سوال پر کہ بھارت کو پاکستان پر کرکٹ میں بالادستی کے لیے کیا کرنا چاہیے۔ سابق فاسٹ بولر نے کہاکہ ہماری ٹیم ہمیشہ سے حریف پر حاوی رہی،اگرچہ اب ہمارا کمبی نیشن بھی اچھا ہے لیکن پاکستانی ٹیم کو اپنی پرفارمنس میں بہتری درکار ہوگی کیونکہ وہ بہت مشکل مراحل سے گزری ہے، اس کا حالیہ دورے میں بھارت کے خلاف اچھا کھیل پیش کرنا واقعی قابل تحسین ہوگا۔
ملک میں فاسٹ بولرز کیلیے رول ماڈل کا درجہ رکھنے والے کپیل دیو نے کہا کہ ہمارے کچھ پیسرز نے عمدہ خدمات انجام دی ہیں تاہم فاسٹ بولرز کے کیریئرکو طوالت دینے کیلیے میں سمجھتا ہوں کہ ٹیسٹ اور ون ڈے کی الگ ٹیمیں بنانی چاہئیں، ایک سوال پر سابق بھارتی کپتان نے کہا کہ مہندرا سنگھ دھونی آئی پی ایل نہ کھیلنے پر غور کرے، ہوم اور اوے سیریز میں بطور کپتان ناکامی کے بعد اب یہ وقت ان کے لیے سوچنے کا ہے، سال کے300دن کسی بھی پلیئر کیلیے یکساں کھیل پیش کرنا ممکن نہیں ہوتا۔
مقابلوں کی تمام تر دلچسپی دونوں ممالک کے شائقین کے بھرپور جوش وجذبے کی مرہون منت ہے، میرے لیے روایتی حریفوں کو تواتر سے کھیلتے دیکھنا خوش کن ہوگا،مستقبل میں یہ دونوں ایشین کرکٹ سپرپاورز کب اور کہاں کھیلتے ہیں یہ فیصلہ حکومتوں پر چھوڑ دینا چاہیے۔
اس سوال پر کہ بھارت کو پاکستان پر کرکٹ میں بالادستی کے لیے کیا کرنا چاہیے۔ سابق فاسٹ بولر نے کہاکہ ہماری ٹیم ہمیشہ سے حریف پر حاوی رہی،اگرچہ اب ہمارا کمبی نیشن بھی اچھا ہے لیکن پاکستانی ٹیم کو اپنی پرفارمنس میں بہتری درکار ہوگی کیونکہ وہ بہت مشکل مراحل سے گزری ہے، اس کا حالیہ دورے میں بھارت کے خلاف اچھا کھیل پیش کرنا واقعی قابل تحسین ہوگا۔
ملک میں فاسٹ بولرز کیلیے رول ماڈل کا درجہ رکھنے والے کپیل دیو نے کہا کہ ہمارے کچھ پیسرز نے عمدہ خدمات انجام دی ہیں تاہم فاسٹ بولرز کے کیریئرکو طوالت دینے کیلیے میں سمجھتا ہوں کہ ٹیسٹ اور ون ڈے کی الگ ٹیمیں بنانی چاہئیں، ایک سوال پر سابق بھارتی کپتان نے کہا کہ مہندرا سنگھ دھونی آئی پی ایل نہ کھیلنے پر غور کرے، ہوم اور اوے سیریز میں بطور کپتان ناکامی کے بعد اب یہ وقت ان کے لیے سوچنے کا ہے، سال کے300دن کسی بھی پلیئر کیلیے یکساں کھیل پیش کرنا ممکن نہیں ہوتا۔