مریم اورنگزیب کا عمران خان پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان

جھوٹی کہانی کو مزید جھوٹ بول کر پیش نہیں کیا جاسکتا عمران خان کو مایوسی ہوگی،وزیر مملکت


ویب ڈیسک January 10, 2017
پاناما کیس سے وزیراعظم کا کوئی تعلق نہیں عمران خان پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں گے، وزیر مملکت برائے اطلاعات، فوٹو؛ ایکسپریس

وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 10 ماہ تک شور مچا کر ملک میں انتشار پھیلایا اور اب پاناما کو بھولنے کی بات کرتے ہیں لیکن ہم ان پر ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے۔

سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں عمران خان کو ایک بار پھر شرمندہ ہونا پڑا، آج تحریک انصاف کی جانب سے ایک نیا مؤقف پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ پاناما کیس کو بھول کر وزیراعظم نوازشریف کی تقریر کی بات کی جائے۔ اب آپ پاناما کو بھول جائیں لیکن ہم نہیں بھولیں گے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کی تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 10 ماہ تک شور مچایا اور ملک میں انتشار پھیلایا اس کا جواب کون دے گا، پاناما کیس سے وزیراعظم کا کوئی تعلق نہیں، جھوٹی کہانی کو مزید جھوٹ بول کر پیش نہیں کیا جاسکتا عمران خان کو مایوسی ہوگی، ہم آپ کو پتلی گلی سے بھاگنےنہیں دیں گے، اور آپ پر ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے۔

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ میں عدالت میں ججز اور وکلا کے بجائے عمران خان کا چہرہ دیکھتا ہوں کیوں کہ ان کا چہرہ پاناما کیس کا تھرما میٹر ہے جیسے جیسے کیس چل رہا ہے عمران خان کا چہرہ لٹکتا جارہا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم کو طلب کرنے کی درخواست دائر

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ آپ وزیراعظم کو عدالت میں بلانا چاہتے ہیں کسی کی خواہش پر وزیراعظم کو عدالت میں طلب نہیں کیا جاسکتا نوازشریف تو خود آئینی اور عوام عدالت میں پیش ہونے پر فخر کرتے ہیں، عدالت جب عمران خان سے ثبوت مانگتی ہے تو وہ اچھل کود شروع کردیتے ہیں اور بغیر ثبوت کے ہی پریس کانفرنس کرتے رہتے ہیں عدالت ثبوت تلاش نہیں کرتی بلکہ ثبوت پر فیصلہ کرتی ہے۔

انوشے رحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کی جماعت جھوٹے الزامات لگانے میں ماہر ہے لیکن اب عمران خان کے تمام الزامات ایک ایک کرکے زمین بوس ہوتے جارہے ہیں،اور عدالت میں ان کے وکیل بھی بوکھلاہٹ کا شکار نظر آتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں