کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر مؤقف پیش کرنا تضحیک نہیں میرا آئینی حق ہے چوہدری نثار

کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ میں مجھے سنے بغیر فیصلہ کیا گیا، وفاقی وزیر داخلہ


ویب ڈیسک January 10, 2017
کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ میں مجھے سنے بغیر فیصلہ کیا گیا، وفاقی وزیر داخلہ، فوٹو؛ فائل

لاہور: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف اور کارکردگی رکھوں گا جب کہ اس میں تضحیک کی کونسی بات ہوئی یہ میرا آئینی حق ہے۔

سینیٹ کا اجلاس چیرمین سینیٹ رضاربانی کی زیرصدارت ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بتایا کہ سال 2005 کے بعد دہشت گردی کے واقعات گزشتہ سال سب سے کم ہوئے، اس سال پہلی مرتبہ دہشت گردی کے واقعات ہزار سے کم ریکارڈ ہوئے جب کہ میری کارکردگی کا موازنہ پچھلی حکومت سے کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف ملٹری آپریشن سے داخلی سیکیورٹی قائم نہیں ہوتی، سوات اور جنوبی آپریشن کا شدید رد عمل آیا جب کہ ان 3 سالوں میں 44 ہائی سیکیورٹی اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوئے اور میں نے ساڑھے 3 سال میں انسداد دہشت گردی کے 142 اجلاس کیے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ اسلام آباد کی فاطمہ جناح یونیورسٹی کے پروفیسر سلمان حیدر لاپتہ

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک دوسرے کے بارے میں تحفظات ہوسکتے ہیں لیکن حکومت سندھ کے ساتھ میرا اچھا ورکنگ تعلق ہے جب کہ کبھی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کی اور جانتے ہیں وفاق اور صوبے کا دائرہ کار کیا ہے، یہاں تک کہ قائم علی شاہ پرالزامات کی بھرمار ہوئی تو میں نے ان کے حق میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ تنظیموں کو دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ نہیں کھڑا کیا جاسکتا کیوں کہ کالعدم تنظیمیں 2 طرح کی ہیں، ایک خالصتاً دہشت گرد ہیں جب کہ میرے پاس تو دفاع پاکستان کونسل ملاقات کے لیے آئی تھی اور اپریل 2014 میں ہونے والے اجلاس میں 4 افراد تھے تاہم پچھلے دور میں تو کالعدم تنظیمیں ایوان صدر آئیں، ان کے ساتھ بیٹھے جس کی تصاویر بھی میرے پاس موجود ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ وفاقی و صوبائی حکومت قیام امن میں ناکام قرار، رپورٹ سانحہ کوئٹہ کمیشن

سانحہ کوئٹہ کی کمیشن رپورٹ پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ آئی جس کا میں نے کہا مجھے سنے بغیر فیصلہ ہو گیا لہٰذا میں سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف اور کارکردگی رکھوں گا جب کہ اس میں تضحیک کی کونسی بات ہوئی یہ میرا آئینی حق ہے۔ چیرمین سینیٹ نے وزیرداخلہ کو 4 گمشدہ افراد کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کرنے کا حکم دیا جس پر چوہدری نثار نے بتایا کہ جو لوگ اغوا ہوئے ان میں ایک کا تعلق اسلام آباد، 3 کا پنجاب سے ہے، پنجاب حکومت سے رابطےمیں ہیں اور معلومات لے رہے ہیں جب کہ اسلام آباد کی فاطمہ جناح یونی ورسٹی کے پروفیسر سلمان حیدر کے لیے انٹیلی جنس والوں سے بات کرکے کوشش کررہے ہیں کہ پروفیسرواپس گھر آسکیں، ایوان کے بعد ان کے گھر جاؤں گا اور ایوان کویقین دلاتا ہوں گھناؤ نے جرم کے پیچھے جو لوگ ہیں ان کا پیچھا کریں گے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ اچھے کاموں کا سہرا اور کسی کے سر باندھا جاتا ہے جب کہ تنقید مجھ پر ہوتی رہی، کاش ہم میں اخلاقی جرات ہو کہ بات تب کریں جب سامنے ہوں۔ اپوزیشن نے چودھری نثار کے بیان کے خلاف سینیٹ سے واک آوٹ کیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایسی بات نہیں کی جس پراحتجاج کیا جائے، واک آؤٹ کرکے اپوزیشن نے فرار کا راستہ اختیار کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |