ایک کھلاڑی سارا میچ کھیل گئی کرکٹ کے انوکھے اسکور کارڈ کا قصہ
سوارٹ کی یہ شاندار اننگز 18 چوکوں اور 12 چھکوں سے مزین تھی۔
لاہور:
دنیا بھر کے سبھی کھیلوں میں کرکٹ سمیت روزانہ نت نئے اور انوکھے واقعات جنم لیتے ہیں ۔ساتھ ساتھ نئے ریکارڈ بھی بنتے، بکس میں اپنی جگہ بناتے اور تاریخ کا حصہ بن جاتے ہیں۔
حال ہی میں 12دسمبر 2015ء کو جنوبی افریقین شہر،پریٹوریا میں ایک عجیب وغریب ریکارڈ منصفہ شہود پر آیا۔اس دن انڈر19 کی سطح پر خواتین کی دو ٹیموں، مپومالنگاویمنز انڈر19 ٹیم اور ایسٹرنزویمنز انڈر19 ٹیم کے مابین ٹی ٹوینٹی میچ کھیلا گیا۔ مپومالنگا نے پہلی باری کھیلی۔ دوران کھیل ٹیم کے نو کھلاڑیوں نے ایک رن بھی نہیں بنایا... اس کے باوجود وہ حیران کن طور پر میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔
وجہ یہ کہ میچ میں کی مپومالنگا کی اوپنر، شانیہ لی سوارٹ (Shania-Lee Swart) نے 86 گیندوں پر 160 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت ان کی ٹیم نے ایسٹرنز کو 42رنز سے شکست دے دی۔
سوارٹ کی یہ شاندار اننگز 18 چوکوں اور 12 چھکوں سے مزین تھی۔ دلچسپ امر یہ کہ ان کی ٹیم کے نو کھلاڑی کریز پر ضرور آئے لیکن انہوں نے اسکور بورڈ کو زحمت دینے کی کوشش تک نہ کی۔سوارٹ کی سعی کی بدولت اس کی ٹیم نے آٹھ وکٹ کے نقصان پر 169 رنز بنائے جس میں بقیہ نو رنز ایکسٹراز کے تھے۔جواب میں ایسٹرن کی ٹیم چھ وکٹ کے نقصان پر 127 رنز بنا سکی جس میں سے دو وکٹیں سوارٹ نے لیں۔ یوں شانیہ کی ٹیم 42 رنز سے فاتح ٹھہری۔
دنیا بھر کے سبھی کھیلوں میں کرکٹ سمیت روزانہ نت نئے اور انوکھے واقعات جنم لیتے ہیں ۔ساتھ ساتھ نئے ریکارڈ بھی بنتے، بکس میں اپنی جگہ بناتے اور تاریخ کا حصہ بن جاتے ہیں۔
حال ہی میں 12دسمبر 2015ء کو جنوبی افریقین شہر،پریٹوریا میں ایک عجیب وغریب ریکارڈ منصفہ شہود پر آیا۔اس دن انڈر19 کی سطح پر خواتین کی دو ٹیموں، مپومالنگاویمنز انڈر19 ٹیم اور ایسٹرنزویمنز انڈر19 ٹیم کے مابین ٹی ٹوینٹی میچ کھیلا گیا۔ مپومالنگا نے پہلی باری کھیلی۔ دوران کھیل ٹیم کے نو کھلاڑیوں نے ایک رن بھی نہیں بنایا... اس کے باوجود وہ حیران کن طور پر میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔
وجہ یہ کہ میچ میں کی مپومالنگا کی اوپنر، شانیہ لی سوارٹ (Shania-Lee Swart) نے 86 گیندوں پر 160 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت ان کی ٹیم نے ایسٹرنز کو 42رنز سے شکست دے دی۔
سوارٹ کی یہ شاندار اننگز 18 چوکوں اور 12 چھکوں سے مزین تھی۔ دلچسپ امر یہ کہ ان کی ٹیم کے نو کھلاڑی کریز پر ضرور آئے لیکن انہوں نے اسکور بورڈ کو زحمت دینے کی کوشش تک نہ کی۔سوارٹ کی سعی کی بدولت اس کی ٹیم نے آٹھ وکٹ کے نقصان پر 169 رنز بنائے جس میں بقیہ نو رنز ایکسٹراز کے تھے۔جواب میں ایسٹرن کی ٹیم چھ وکٹ کے نقصان پر 127 رنز بنا سکی جس میں سے دو وکٹیں سوارٹ نے لیں۔ یوں شانیہ کی ٹیم 42 رنز سے فاتح ٹھہری۔