ٹوئنٹی 20 نہ کھیل پانے پر ڈیوڈ وارنر کو طیش آگیا

جب ہمیں اپنےملک میں ٹی20 کرکٹ کھیلنے کا موقع ہی فراہم نہ کیا گیا تو ورلڈ ٹرافی کیا خاک جیت پائیں گے،وارنر


Sports Desk January 10, 2017
جب ہمیں اپنےملک میں ٹی20 کرکٹ کھیلنے کا موقع ہی فراہم نہ کیا گیا تو ورلڈ ٹرافی کیا خاک جیت پائیں گے،وارنر ۔ فوٹو: فائل

آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر ٹوئنٹی 20 کرکٹ کھیلنے کا موقع ہاتھ سے نکلنے پرغصے میں آگئے، ناقص شیڈولنگ پر اپنے ہی بورڈ کو کھری کھری سنادیں، کہتے ہیں کہ جب ہمیں اپنے ملک میں ٹی 20 کرکٹ کھیلنے کا موقع ہی فراہم نہ کیا گیا تو ورلڈ ٹرافی کیا خاک جیت پائیں گے۔

آسٹریلیا آئندہ ماہ سری لنکا کی تین ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریزکیلیے میزبانی کرے گا، یہ میچز میلبورن، گیلونگ اور ایڈیلیڈ میں بالترتیب 17، 19اور 22 جنوری تک کھیلے جائیں گے، دلچسپ بات یہ ہے کہ جس دن اس سیریز کا اختتام ہوگا اس سے اگلے روز ہزاروں میل دور پونے میں آسٹریلیا کا بھارت سے پہلا ٹیسٹ شیڈول ہے۔ مشکل ترین سیریز کی تیاریوں کیلیے ٹیسٹ اسکواڈ دو ہفتے قبل ہی دبئی پہنچ جائے گا جہاں پر آئی سی سی گلوبل اکیڈمی میں موجود اسپن وکٹوں پر پریکٹس کی جائے گی۔ اس طرح آسٹریلیا کے فرسٹ چوائس ٹوئنٹی 20 پلیئرز کپتان اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ اور مچل اسٹارک وغیرہ اپنے ملک میں سری لنکا سے نہیں کھیل پائیں گے۔

ڈیوڈ وارنر اسی بات پر غصہ ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ یہ درست ہے کہ شیڈولنگ کرکٹ آسٹریلیا کا کام ہے، وہ ہی اس کو ترتیب دیتے ہیں، میرا کام کھیلنا اور دوسری چیزوں کے بارے میں زیادہ فکرمند نہ ہونا ہے لیکن میں یہ ضرور کہنا چاہوں گا کہ شیڈولنگ بہت زیادہ ناقص ہے، میں اسے کسی بھی طور پر پسند نہیں کرتا، ہم جیسے وہ کھلاڑی جوکہ ٹوئنٹی 20 ٹیم کا حصہ ہیں ان کے کچھ مقاصد ہیں ہمیں اس مختصر ترین فارمیٹ میں ورلڈ کپ جیتنا ہے، اس کیلیے آپ کو ہر وقت بہترین ٹیم ہی میدان میں اتارنا ہوتی ہے، اگر میں ، اسمتھ، اسٹارک، عثمان اور شان مارش جیسے کھلاڑی آسٹریلیا میں کوئی ٹوئنٹی 20 کرکٹ ہی نہیں کھیلیں گے جہاں پر اگلا مختصرترین طرزکا میگا ایونٹ ہونا ہے تو پھر سلیکٹرز کیلیے ٹیم تیار کرنا مشکل ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ 2020 میں ورلڈ ٹوئنٹی 20 آسٹریلیا میں منعقد ہوگا تاہم 2018میں بھی ایک ورلڈ ٹی 20 ہوگا جس کے میزبان کا اعلان نہیں ہوا۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا نے مختصر ترین طرزمیں ابھی تک کوئی بھی ٹائٹل نہیں جیتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں