غیرمعیاری ادویہ بنانے کے الزام پر کمپنی سیل کرنے کا حکم

2007 میں ڈرگ انسپکٹر نے ٹنڈو محمد کی کمپنی پر چھاپہ مار کر غیرمعیاری ادویہ برآمد کی تھیں


Staff Reporter July 28, 2012
2007 میں ڈرگ انسپکٹر نے ٹنڈو محمد کی کمپنی پر چھاپہ مار کر غیرمعیاری ادویہ برآمد کی تھیں

ڈرگ کورٹ کے چیئرمین ساتھی محمد اسحاق، ممبران ڈاکٹر جاوید بخاری اور ڈاکٹر نگہت قادری نے غیرمعیاری ادویہ بنانے کے الزام میں ملوث پشاور کی مقامی دواساز کمپنی کی انتظامیہ کے ناقابل ضمانت لائف وارنٹ جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی پشاور کو دوا ساز کمپنی کو سیل کرنے کے ساتھ ساتھ ملزمان کو فوری گرفتار کرکے کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے،

استغاثہ کے مطابق 6 جولائی 2007 کو محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹر عبدالرحیم نے ٹنڈو محمد کے علاقے میں شیخ احسن ڈسٹری بیوٹر میں چھاپہ مارا تھا اور ہزاروں تعداد میں مذکورہ کمپنی کی غیرمعیاری ادویہ برآمد کی تھی، ڈرگ انسپکٹر نے کمپنی کے مالک جعفر حسین، ایم ڈی مسز جعفر حسین ، پروڈکشن انچارچ جمشید خان اور کوالٹی کنٹرول انچارچ محمد ناصر خان کیخلاف مقدمہ درج کر کے چالان جمع کرادایا تھا،

ملزمان کورٹ سے فرار ہوگئے تھے، کورٹ نے متعدد بار گرفتاری کا حکم دیا تھا تاہم پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی تھی، کورٹ نے ملزمان کے لائف وارنٹ جاری کرتے ہوئے انھیں زندگی میں جب بھی ملیں گرفتار کرکے کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے اور ڈی آئی جی پشاور کو کمپنی سیل کرنے اور مکمل رپورٹ کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں