ایم کیوایم کا بلدیاتی اختیارات کے معاملے پر عدالت جانے کا فیصلہ
پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں كو اختیارات پر قانون شكنی كی ہے، فیصل سبزواری
ایم كیو ایم پاكستان كی پارلیمانی پارٹی نے بلدیاتی اداروں كے اختیارات كے معاملے پر حكومت سندھ كے خلاف عدالت میں جانے كا فیصلہ كیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سید سردار احمد کی صدارت میں ہوا جس میں سیاسی ،تنظیمی اور كراچی كے حوالے سے مختلف امور پر غور كیا گیا۔ ذرائع كے مطابق اجلاس میں ایم كیو ایم لندن كی جانب سے 21 جنوری كو كراچی میں ریلی نكالنے كے اعلان كے بعد كی صورت حال كا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار اور رکن فیصل سبزواری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ اتفاقیہ وزیر اعلیٰ ہیں، یوسی چیرمینز كو ابھی تك دفاتر نہیں ملے، سندھ حكومت مئیر كراچی كی صفائی مہم میں ایك فیصد تعاون كرنے میں بھی سنجیدہ نہیں، 90 روز گزرنے كے باوجود سالڈ ویسٹ مینجمنٹ كا كہیں نام ونشان نہیں ہے، كراچی كے ترقیاتی فنڈز كے لیے ایك روپیہ جاری نہیں ہوا ۔انہوں نے كہا كہ كراچی دشمنی پر مبنی پالیسی پر عمل كركے كراچی كو نظر انداز كیا جارہا ہے، ایم كیو ایم كو كمزور نہ سمجھا جائے، حكومت سندھ نے كراچی دشمنی ترك نہ كی تو وزیراعلیٰ ہاؤس كے سامنے احتجاج كی كال دیں گے۔
فیصل سبزواری نے كہا كہ پیپلزپارٹی كی حكومت نے مسائل كے حل كی بجائے اپنی توجہ آئندہ انتخابات كے لیے جوڑ توڑ پر مركوز كرركھی ہے، پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں كو اختیارات پر قانون شكنی كی ہے، وزیراعلیٰ نے مئیر كے اختیارات خود سنبھال ركھے ہیں، بلدیاتی اداروں كے اختیارات كے معاملے پر عدالت جانے كا فیصلہ كیا ہے۔ انہوں نے كہا كہ شہریوں كو اسٹریٹ كریمنل كے رحم وكرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، پولیس افسران متعصب كردار ادا كررہے ہیں۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سید سردار احمد کی صدارت میں ہوا جس میں سیاسی ،تنظیمی اور كراچی كے حوالے سے مختلف امور پر غور كیا گیا۔ ذرائع كے مطابق اجلاس میں ایم كیو ایم لندن كی جانب سے 21 جنوری كو كراچی میں ریلی نكالنے كے اعلان كے بعد كی صورت حال كا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار اور رکن فیصل سبزواری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ اتفاقیہ وزیر اعلیٰ ہیں، یوسی چیرمینز كو ابھی تك دفاتر نہیں ملے، سندھ حكومت مئیر كراچی كی صفائی مہم میں ایك فیصد تعاون كرنے میں بھی سنجیدہ نہیں، 90 روز گزرنے كے باوجود سالڈ ویسٹ مینجمنٹ كا كہیں نام ونشان نہیں ہے، كراچی كے ترقیاتی فنڈز كے لیے ایك روپیہ جاری نہیں ہوا ۔انہوں نے كہا كہ كراچی دشمنی پر مبنی پالیسی پر عمل كركے كراچی كو نظر انداز كیا جارہا ہے، ایم كیو ایم كو كمزور نہ سمجھا جائے، حكومت سندھ نے كراچی دشمنی ترك نہ كی تو وزیراعلیٰ ہاؤس كے سامنے احتجاج كی كال دیں گے۔
فیصل سبزواری نے كہا كہ پیپلزپارٹی كی حكومت نے مسائل كے حل كی بجائے اپنی توجہ آئندہ انتخابات كے لیے جوڑ توڑ پر مركوز كرركھی ہے، پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں كو اختیارات پر قانون شكنی كی ہے، وزیراعلیٰ نے مئیر كے اختیارات خود سنبھال ركھے ہیں، بلدیاتی اداروں كے اختیارات كے معاملے پر عدالت جانے كا فیصلہ كیا ہے۔ انہوں نے كہا كہ شہریوں كو اسٹریٹ كریمنل كے رحم وكرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، پولیس افسران متعصب كردار ادا كررہے ہیں۔