ناپا کے ڈرامے’’وینس کا سودا گر‘‘میں طلبا کی شاندارپرفارمنس
سرتاج ،فراز شاہ جہاں فرحان،نوئل سونیا شاہین اکبر اسلام ودیگر نے کھیل پیش کیا۔
نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے طلبہ و طالبات نے شیکسپئر کا تحریر کیا ہوا کھیل مرچنٹ آف وینس کو ترجمہ کرکے وینس کا سودا گر کے نام سے ناپا آڈیوٹوریم میں پیش کرکے عوام کے دل جیت لیے۔
یہ کھیل ایک پریمی جوڑے کی کہانی پر مبنی ہے ،اس تھیٹرڈرامے میں ناپا کے فائنل ائیر کے طلبہ وطالبات نے شاندار پرفامنس کا مظاہرہ کیا،ناپا کے جو طلبہ اس تھیٹر میں موجود تھے ان میں سرتاج ،فراز شاہ جہاں فرحان،نوئل سونیا شاہین اکبر اسلام ودیگر شامل تھے، اس کھیل کے ہدایتکار اکبر اسلام جبکہ نگراں ضیا محی الدین ہیں ،تھیٹر کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے سربراہ ضیا محی الدین نے کہا کہ پاکستان میں تھیٹر کے فروغ میں ناپا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
ہمارے طلبہ و طالبات محنت اور لگن سے کام کررہے ہیں،کچھ عرصہ قبل پاکستان میں تھیٹر کا رجحان ختم ہوچکا تھا اور لوگ اسے بھولتے جارہے تھے مگر نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے طلبہ و طالبات نے اپنے کام سے ایک بار پھر تھیٹر کے دیکھنے والوں کو معیاری تھیٹر فراہم کیا ہے اور ڈرامے کی اصل شکل تھیٹر ہے،مرچنٹ آف وینس شیکسپئر کا لکھا ہوا کھیل ہے جسے ہمارے ہاں فائنل ائیر کے بچے پیش کررہے ہیں ،اس کھیل کے دیکھنے والوں کو لطف آئے گا، انھوں نے کہا کہ تھیٹر پورے پاکستان میں ہونا چاہیے تاکہ نئے فنکاروں کو سیکھنے کے مواقع مل سکیں۔
یہ کھیل ایک پریمی جوڑے کی کہانی پر مبنی ہے ،اس تھیٹرڈرامے میں ناپا کے فائنل ائیر کے طلبہ وطالبات نے شاندار پرفامنس کا مظاہرہ کیا،ناپا کے جو طلبہ اس تھیٹر میں موجود تھے ان میں سرتاج ،فراز شاہ جہاں فرحان،نوئل سونیا شاہین اکبر اسلام ودیگر شامل تھے، اس کھیل کے ہدایتکار اکبر اسلام جبکہ نگراں ضیا محی الدین ہیں ،تھیٹر کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے سربراہ ضیا محی الدین نے کہا کہ پاکستان میں تھیٹر کے فروغ میں ناپا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
ہمارے طلبہ و طالبات محنت اور لگن سے کام کررہے ہیں،کچھ عرصہ قبل پاکستان میں تھیٹر کا رجحان ختم ہوچکا تھا اور لوگ اسے بھولتے جارہے تھے مگر نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے طلبہ و طالبات نے اپنے کام سے ایک بار پھر تھیٹر کے دیکھنے والوں کو معیاری تھیٹر فراہم کیا ہے اور ڈرامے کی اصل شکل تھیٹر ہے،مرچنٹ آف وینس شیکسپئر کا لکھا ہوا کھیل ہے جسے ہمارے ہاں فائنل ائیر کے بچے پیش کررہے ہیں ،اس کھیل کے دیکھنے والوں کو لطف آئے گا، انھوں نے کہا کہ تھیٹر پورے پاکستان میں ہونا چاہیے تاکہ نئے فنکاروں کو سیکھنے کے مواقع مل سکیں۔