پاکستان کو ورلڈ کپ کے سفر میں مایوسی کے اندھیروں میں امید کی کرن نظر آنے لگی

براہ راست انٹری کا سنہری موقع،کیس مضبوط کرنے کیلیے آسٹریلیا سے سیریز میں کامیابی درکار

3-2 سے جیت گرین شرٹس کو بنگلہ دیش سے آگے ساتویں نمبر پر پہنچا دے گی۔ فوٹو؛ فائل

پاکستان کوورلڈکپ کے سفرمیں مایوسی کے اندھیروں میں امیدکی کرن نظرآنے لگی، براہ راست انٹری کیلیے سنہری موقع مل گیا، کیس مضبوط کرنے کیلیے آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔

موجودہ پوائنٹس برقرار رکھنے کیلیے بھی کم سے کم کینگروز پر ایک فتح درکار ہے،3-2 سے کامیابی گرین شرٹس کو بنگلہ دیش سے آگے ساتویں نمبر پر پہنچا دے گی،4-1 سے میدان مارا تو ٹاپ پر موجود آسٹریلوی ٹیم کے قدم اکھڑ جائیں گے۔ ادھر بھارت نے دوسرے نمبر پر موجود جنوبی افریقہ سے فاصلہ کم کرنے کیلیے انگلش ٹیم پر ہاتھ صاف کرنے کا منصوبہ بنالیا، تین میچز کی سیریز میں کلین سوئپ سے مجموعی پوائنٹس 114 ہو سکتے ہیں گے۔

سابق ورلڈ چیمپئن پاکستان کو اس وقت اگلے سال انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ میں براہ راست جگہ بنانے کا چیلنج درپیش اور اس کیلیے آسٹریلیا کو زیر کرنا انتہائی ضروری ہے، جمعے سے برسبین میں شروع ہونے والی پانچ ون ڈے میچز کی سیریز میں ٹیم کا مقابلہ موجودہ ورلڈ چیمپئن اور ٹاپ رینکڈ سائیڈ آسٹریلیا سے ہوگا، اس نے حال ہی میں ٹیسٹ سیریز میں بھی پاکستان کو زیر کیا۔


رواں برس 30 ستمبر کی کٹ آف ڈیٹ تک ٹاپ 7 رینکڈ ٹیمیں اور میزبان انگلینڈ ورلڈ کپ 2019 میں براہ راست کوالیفائی کریںگے، میزبان سائیڈ خود اس وقت پانچویں نمبر پر فائز ہے، اس لیے آٹھویں نمبر پر موجود ٹیم بھی براہ راست ہی جگہ بنا لے گی۔ اگرچہ پاکستان ٹیم اس وقت آٹھویں ہی نمبر پر موجود مگر اس کے سرپر نویں نمبر پر تنزلی کی تلوار بدستور لٹک رہی ہے،اس وقت وہ بنگلہ دیش سے2 پوائنٹس نیچے اوربنگلہ دیش سے دو آگے89 پوائنٹس پر موجود ہے۔

ٹاپ 8 ٹیموں میں جگہ نہ بنانے والی ٹاپ 12کی باقی بچنے والی چار ٹیموں کو آئی سی سی کرکٹ لیگ کی چار ٹیموں کو جوائن کرنا ہوگا جو10 ٹیموں کے کوالیفائرز میں حصہ لیں گی، اس ایونٹ کی دو ٹاپ ٹیمیں ورلڈ کپ کھیلیں گی۔ پاکستان کے پاس اب آسٹریلیا سے سیریز میں ساتویں پوزیشن حاصل کرنے کا نادر موقع ہے۔ اگرٹیم کینگروز کو3-2 سے مات دے تو پھر وہ بنگلہ دیش سے نہ صرف ساتویں پوزیشن چھین لی گی بلکہ ورلڈ کپ میں براہ راست جگہ پانے کا کیس بھی انتہائی مضبوط ہوجائے گا۔

علاوہ ازیں اگر گرین شرٹس دو میچز جیتے تو ان کے پوائنٹس بنگال ٹائیگرزکے برابر91 ہی ہوجائیں گے، مگر اعشاریائی پوائنٹس میں کمی کی وجہ سے گرین شرٹس کو اس سے نیچے ہی رہنا پڑے گا،اگر پاکستانی ٹیم یہ سیریز 4-1 سے جیتے تو آسٹریلیا کے ہی ٹاپ ریکنگ سے پاؤں پھسل جائیں گے۔ دوسری جانب کینگروزکو سیریز سے پہلے کے پوائنٹس برقرار رکھنے کیلیے کم از کم 4-1 سے فتح درکار ہے،اگر وہ 3-2 سے کامیابی حاصل کریں تب بھی ایک اہم پوائنٹ سے محروم ہونا پڑے گا۔ پاکستان کے خلاف اپنے ہوم گراؤنڈ میں آسٹریلیا کا باہمی میچز میں ریکارڈ 33-16 ہے، جس میں رواں دہائی کی 19میچز میں سے 15 کامیابیاں شامل ہیں۔

دوسری جانب بھارت کے پاس اپنی تیسری پوزیشن کو مستحکم کرنے کا موقع موجود ہوگا، وہ پانچویں نمبر کی انگلش ٹیم کے خلاف 15 جنوری سے تین ون ڈے میچز کھیلے گا، کلین سوئپ کی صورت میں بلو شرٹس کے پوائنٹس 114 ہوجائیں گے، اس سے دوسرے نمبر پر موجود جنوبی افریقہ سے فاصلہ صرف دو پوائنٹس ہی باقی رہ جائے گا، البتہ اگر انگلینڈ ایسی کامیابی حاصل کرے تو پھر وہ ایک درجہ ترقی سے چوتھے نمبر پر پہنچ جائے گا،یوں ویرات کوہلی کی قیادت میں پہلی بار ایک روزہ سیریز کھیلنے والی بھارتی ٹیم کو پانچویں نمبر پر جانا پڑے گا۔
Load Next Story