اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائی گئی لڑکی کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں

ہلاک ہوئی لڑکی کی شادی فروری میں اسی لڑکے سے ہونے والی تھی جس کو بس میں اس کے ساتھ تشدد کر کے زخمی کیا گیا۔


AFP/ December 30, 2012
ہلاک ہوئی لڑکی کے قریبی رشتہ داروں نے بتایا کہ اس کی شادی فروری میں اسی لڑکے سے ہونے والی تھی جس کو بس میں اس کے ساتھ تشدد کر کے زخمی کیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائی گئی لڑکی کی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔

بھارتی میڈیا کےمطابق 23 سالہ لڑکی کی لاش اتوار کی صبح سنگاپورسے نئی دہلی کے ائیر پورٹ لائی گئی جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات تھے۔ ایئرایمبولنس کے دہلی پہنچنےکےوقت وزیراعظم منموہن سنگھ اور کانگریس کی صدر سونیا گاندھی بھی ائیر پورٹ پر موجود تھیں۔ اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نے میڈیکل کی طالبہ کی موت پر دکھ کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ حکومت خواتین کی سیکیورٹی بڑھانے کے لئے اقدامات پر غور کررہی ہے۔

ہلاک ہوئی لڑکی کے قریبی رشتہ داروں نے بتایا کہ اس کی شادی فروری میں اسی لڑکے سے ہونے والی تھی جس کو بس میں اس کے ساتھ تشدد کر کے زخمی کیا گیا۔ بھارتی عوام میں اس حادثے سے متعلق شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اتوار کے روز بھی لڑکی کی موت پر عوام کا احتجاج جاری رہا۔

دوسری جانب احتجاجی مظاہروں میں ممکنہ شدت کے خدشات کے پیش نظر نیو دہلی میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی اور ایوان صدر کے نزدیک وجے چوک پارلیمنٹ کے اطراف بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا، نئی دہلی میں صدر، وزیراعظم، وزیراعلیٰ، پارلیمان اور کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کی رہائش گاہ کو جانے والی سڑکوں کو بھی پولیس نے بند کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں