افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شرپسندوں کا پاکستانی سفارت خانے پر دھاوا

مظاہرے کی قیادت سابق افغان این ڈی ایس چیف امراللہ کررہے تھے،ذرائع


ویب ڈیسک January 13, 2017
پاکستان نے افغان حکام سے سفارت کاروں اورسفارت خانے کو سیکیورٹی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فوٹو فائل

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شرپسندوں نے پاکستانی سفارتخانے میں توڑپھوڑکی کوشش کی جس پر پاکستان نے افغان حکام سے سفارتی عملے کو سیکیورٹی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کابل میں افغان پارلیمنٹ کے قریب دھماکے کے خلاف شرپسندوں کی جانب سے پاکستانی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا، مظا ہرے میں شامل شر پسند جتھے نے پاکستانی سفارت خانے میں گھسنے اور عمارت میں توڑ پھوڑ کی کوشش کی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: کابل اور قندھاردھماکوں میں 39 افراد ہلاک، اماراتی سفیر سمیت 100 سے زائد زخمی

سفارتی ذرائع کے مطابق کابل میں ہونے والے اس مظاہرے کی قیادت افغانستان کے خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے سابق چیف امراللہ کررہے تھے۔ مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز اور بینر اٹھارکھے تھے جن پر پاکستان مخالف نعرے درج تھے۔

دوسری جانب پاکستان نے افغان حکام سے سفارت کاروں اورسفارت خانے کو سیکیورٹی فراہم کا مطالبہ کیا ہے جب کہ پاکستان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کا ذمہ دار کسی دوسرے ملک کو ٹھہرانا مناسب نہیں بلکہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال کی جارہی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، دفتر خارجہ

واضح رہے کہ 3 روز قبل افغان پارلیمنٹ کے قریب خود کش حملے اور قندھار میں دھماکوں کے نتیجے میں 39 افراد ہلاک اور متحدہ عرب امارات کے سفیر سمیت 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں