اسرائیل کی شامی فوجی اڈے پر بمباری اسد حکومت کی تل ابیب کو سنگین نتائج کی دھمکی

بمباری دارالحکومت دمشق کے مغرب میں المزہ ہوائی اڈے پر کی گئی۔


AFP January 14, 2017
اسرائیلی فوجی حکام کی حملے کے بارے میں کچھ کہنے سے معذرت، شام کی روسی فضائیہ سے مزید قیام کی درخواست، ترکی۔ فوٹو: فائل

شام نے اسرائیل پر دمشق کے مغرب میں فوجی ہوائی اڈے پر بمباری کا الزام لگایا ہے۔

شام کے سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق شامی فوج کا کہنا ہے کہنا ہے کہ المزہ کے ہوائی اڈے پر کئی راکٹ گرے ہیں جس کے باعث آگ لگ گئی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ بمباری کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔ مقامی سیکیورٹی اہلکاروں کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اس کارروائی میں 4 افراد مارے گئے ہیں۔ اندیشہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے کہ اسرائیل نے شام میں 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد کئی بار اس اسلحے کو نشانہ بنایا ہے جو حزب اللہ کیلیے روانہ کیا جانے والا تھا۔

دوسری جانب شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق المزہ کے فوجی اڈے میں دھماکے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے دمشق کے قریب شامی فوج کے فضائی اڈے کو 8 راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ حملے سے علاقہ دھماکوں سے گونج اٹھا اور آگ بھڑک اٹھی۔ شامی فوج کی طرف سے جاری بیان میں اس حملے کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ شامی فوج نے اس حملے کو ایک دھچکا قرار دیتے ہوئے ساتھ ہی تل ابیب کو خبردار کیا کہ اس کارروائی کے برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق دھماکے اتنے شدید تھے کہ اس کی آوازیں دمشق بھر میں سنی گئیں۔ اسرائیلی فوجی حکام نے حملے کے بارے میں کچھ کہنے سے معذرت کرلی ہے۔ ترکی نے کہا ہے کہ رواں ماہ شام امن مذاکرات میں امریکہ کو بھی مدعو کیا جائیگا۔ شام کے چیف آف آرمی سٹاف نے اپنے ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روسی فضائیہ کی مدد جاری رہنے کی درخواست کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں