قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کا 117واں یوم ولادت منایا گیا
قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری 14 جنوری 1900 کو جالندھر میں پیدا ہوئے اور21 دسمبر 1982 کو لاہور میں وفات پائی
پاکستانی قومی ترانے کے خالق شاعر ابوالاثر حفیظ جالندھری کا 117 واں یوم ولادت منایا گیا۔
حفیظ جالندھری 14 جنوری 1900 کو ہندوستانی پنجاب کے شہرجالندھر میں پیدا ہوئے جن کا 117 واں یوم ولادت منایا گیا۔ حفیظ جالندھری کے یوم ولادت کے سلسلے میں آج ملک بھرمیں سرکاری و غیر سرکاری تقریبات منعقد کی گئیں۔ حفیظ جالندھری معروف شاعر، نثر نگار تھے، ان کی شاعری مذہبی حب الوطنی اور لوک گیتوں پر مشتمل تھی۔ انہوں نے اردو شاعری اور پاکستان کیلئے مثالی خدمات سر انجام دیں اور قومی ترانہ تحریر کرکے ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے۔
حفیظ جالندھری نے اگرچہ کسی تعلیمی ادارے سے اسناد حاصل نہیں کیں لیکن تعلیم کی اس کمی کو انہوں نے بھرپور مطالعہ اورریاضت سے پورا کیا۔ ان کی کچھ غزلیں اور نظمیں بھی ایسی ہیں جو اردو ادب میں زندہ جاوید ہوچکی ہیں اور انہی میں سے ایک " ابھی تو میں جوان ہوں" شامل ہے۔ بچوں کےلئے بھی انہوں نے خوبصورت نظمیں لکھیں جو بعدمیں ان کی پہچان بنیں۔
حفیظ جلندھری کے شعری مجموعوں میں نغمہ باراورسوزو سازجبکہ گیتوں میں پھول مالی بھی ہیں جنہیں غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی۔ حفیظ جالندھری کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ہلالِ امتیاز اور صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری 21 دسمبر 1982 کولاہورمیں وفات پائی۔
حفیظ جالندھری 14 جنوری 1900 کو ہندوستانی پنجاب کے شہرجالندھر میں پیدا ہوئے جن کا 117 واں یوم ولادت منایا گیا۔ حفیظ جالندھری کے یوم ولادت کے سلسلے میں آج ملک بھرمیں سرکاری و غیر سرکاری تقریبات منعقد کی گئیں۔ حفیظ جالندھری معروف شاعر، نثر نگار تھے، ان کی شاعری مذہبی حب الوطنی اور لوک گیتوں پر مشتمل تھی۔ انہوں نے اردو شاعری اور پاکستان کیلئے مثالی خدمات سر انجام دیں اور قومی ترانہ تحریر کرکے ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے۔
حفیظ جالندھری نے اگرچہ کسی تعلیمی ادارے سے اسناد حاصل نہیں کیں لیکن تعلیم کی اس کمی کو انہوں نے بھرپور مطالعہ اورریاضت سے پورا کیا۔ ان کی کچھ غزلیں اور نظمیں بھی ایسی ہیں جو اردو ادب میں زندہ جاوید ہوچکی ہیں اور انہی میں سے ایک " ابھی تو میں جوان ہوں" شامل ہے۔ بچوں کےلئے بھی انہوں نے خوبصورت نظمیں لکھیں جو بعدمیں ان کی پہچان بنیں۔
حفیظ جلندھری کے شعری مجموعوں میں نغمہ باراورسوزو سازجبکہ گیتوں میں پھول مالی بھی ہیں جنہیں غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی۔ حفیظ جالندھری کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ہلالِ امتیاز اور صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری 21 دسمبر 1982 کولاہورمیں وفات پائی۔