کراچی میں دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے بارش

بارش کے باعث شہر قائد میں نظام زندگی درہم برہم، کئی علاقوں میں رات سے بجلی غائب


ویب ڈیسک January 14, 2017
کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا بھی امکان ہے، محکمہ موسمیات۔ فوٹو: ایکسپریس

شہر میں گزشتہ روز سے کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔

کراچی میں گزشتہ روز سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں آج کم سے کم درجہ حرارت 13 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور اس وقت شہر میں 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مشرقی ہوائیں چل رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دن بھر مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے جبکہ شہر میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا بھی امکان ہے جس سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگا۔

بارش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، شہر قائد میں کے الیکٹرک کے 300 فیڈر ٹرپ کر جانے کے باعث کئی علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی بجلی غائب ہے جب کہ آج دفاتر اور اسکولوں میں بھی حاضری معمول سے بہت کم ہے اور سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کم ہونے کے باعث مسافروں کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ نشیبی علاقوں میں جگہ جگہ پانی جمع ہو گیا ہے جس نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش مسرور بیس پر 41 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ فیصل بیس پر27 ملی میٹر، ناظم آباد میں 25 ملی میٹر اور نارتھ کراچی میں 22.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی روڈ پر 18.5 ملی میٹر، پہلوان گوٹھ میں 12.6 ملی میٹر، لانڈھی میں 8 ملی میٹر، ائیرپورٹ پر 7.6 ملی میٹر اور گلشنِ حدید میں 7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے بلدیاتی اداروں اور کمشنروں کو پانی کی نکاسی کا نظام فوری طور پر درست کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ میئر کراچی نے بھی شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ وسیم اختر کا اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے پاس اختیارات کی کمی ہے جس کے باعث ہمیں کام کرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔