جیولری کی براامدات 5ارب ڈالر تک بڑھانے کا فارمولا پیش

زرمبادلہ سونے کی شکل میں واپس لانے پر کوئی ٹیکس نہیں


Business Reporter/Kashif Hussain December 31, 2012
ملک سے برآمد کیے جانے والے سونے کے زیورات کی تیاری میں استعمال ہونے والا سونا ڈیوٹی فری بنیادوں پر واپس پاکستان لایا جاتا ہے. فوٹو: فائل

سونے کے زیورات کے ایکسپورٹرز نے برآمدات میں پانچ گنا اضافہ کرکے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے وطن بھیجی جانیوالی ترسیلات کی مالیت کے برابر زرمبادلہ پاکستان لانے کی پیشکش کردی ہے۔

آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سعید مظہر علی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ بڑھانے، سونے اور ویلیو ایڈیشن کی قیمت زرمبادلہ کی شکل میں پاکستان لانے کے لیے تجاویز حکومت کو ارسال کردی ہیں جس سے متعلقہ محکموں نے اتفاق کرتے ہوئے آئندہ تجارتی پالیسی فریم ورک میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک سے برآمد کیے جانے والے سونے کے زیورات کی تیاری میں استعمال ہونے والا سونا ڈیوٹی فری بنیادوں پر واپس پاکستان لایا جاتا ہے جس کے لیے حکومت نے Entrustment اسکیم کی سہولت فراہم کررکھی ہے جبکہ سونے کے زیورات کی شکل میں سونے پر ہونے والی ویلیو ایڈیشن زرمبادلہ کی شکل میں واپس لائی جاتی ہے جس پر ایک فیصد ای ڈی ایف اور نصف فیصد انکم ٹیکس کی کٹوتی کی جاتی ہے زیورات کی تیاری میں استعمال ہونے والا سونا واپس لانے یا سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ سے حاصل ہونے والا زرمبادلہ سونے کی شکل میں واپس لانے پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہوتا تاہم سونے کی قیمت اور ویلیو ایڈیشن زرمبادلہ کی شکل میں واپس لانے پر مجموعی طور پر 1.5فیصد کٹوتی کی جاتی ہے۔

05

آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ 1.5فیصد کی کٹوتی کم کرکے مجموعی طور پر 0.5فیصد کردی جائے واپس آنے والے سونے کو ون ونڈو کی سہولت کے تحت اسی روز کلیئر کردیا جائے تو سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ میں چھ ماہ کے اندر ہی پانچ گنا تک اضافہ کیا جاسکتا ہے اورسونے کے زیورات کی ایکسپورٹ ایک ارب ڈالر کی موجودہ سطح سے بڑھا کر چھ ماہ میں چار سے پانچ ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہے انہوں نے بتایا کہ سونے کے زیورات کی ویلیو ایڈیشن زرمبادلہ کی شکل میں لانے پر 1.5 فیصد کٹوتی سے بچنے کیلیے بیشتر ایکسپورٹرز زرمبادلہ پاکستان لانے سے اجتناب کرتے ہیں اور ہنڈی حوالے سے زرمبادلہ لانے کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے اور ہر سال سونے کے زیورات کی برآمد سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ کی پاکستان واپسی میں کمی واقع ہورہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زیورات کی تیاری میں استعمال ہونے والا سونا وطن 6ماہ کے اندر واپس لایا جاسکتا ہے زیورات کی ایکسپورٹ سے حاصل ہونے والا زرمبادلہ سونے کی شکل میں واپس لانے پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ ایکسپورٹرز کی اکثریت زرمبادلہ لانے کے بجائے سونا واپس لانے کو ترجیح دے رہی ہے جبکہ ایسوسی ایشن کی تجاویز پر عمل کرکے سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ سے حاصل ہونیوالے زرمبادلہ پر ٹیکس کٹوتی 1.5فیصد سے کم کرکے 0.5 فیصد کری جائے تو نہ صرف سونے کے زیورات کی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ زرمبادلہ کی وطن آمد میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔

جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ 1.5فیصد کے بجائے 0.5فیصد کٹوتی کے ساتھ چھ ماہ کی مدت کم کرکے ایک ماہ کردی جائے اور یہ سہولت آزمائشی بنیادوں پر ایک سال کے لیے فراہم کی جائے اس دوران جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن زرمبادلہ لانے اور ایکسپورٹ بڑھانے کے اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی تو یہ سہولت واپس لے لی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تجاویز ایف بی آر کے ذریعے حکومت اور وزارت تجارت کو ارسال کی جاچکی ہیں جن پر آئندہ ٹریڈ پالیسی میں عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں