ٹرمپ کی تقریب حلف برداری پر 10 ارب روپے سے زائد خرچ ہوں گے

امریکا کے 12 سے زائد سکیورٹی ادارے صدارت حلف برداری کی تقریب کی سیکیورٹی یقینی بنانے کیلیے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں


ویب ڈیسک January 14, 2017
واشنگٹن میں 32 ہزار پولیس اہل کاروں کے ساتھ نیشنل گارڈز کے 8 ہزار اہلکار تعینات ہوں گے۔ فوٹو: فائل

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو اپنا منصب سنبھالیں گے اور اس حوالے سے ہونے والی تقریب پر صرف سکیورٹی اقدامات کی مد میں 10 کروڑ ڈالر( 10 ارب روپے سے زائد) خرچ ہوں گے۔

امریکی سکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق ملک کے 45 ویں صدر کے وہائٹ ہاؤس میں داخلے کے موقع پر ہونے والی عظیم الشان تقریب میں 8 لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔ اگرچہ ٹرمپ کی تقریب میں شرکاء کی متوقع تعداد موجودہ صدر براک اوباما کی تقریب میں شرکت کرنے والے افراد سے نصف سے بھی کم ہے لیکن اس کے باوجود اس تقریب کی سکیورٹی کے اخراجات سابقہ تقاریب کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔

امریکی اخبار "انٹرنیشنل بزنس ٹائم" کے مطابق ملک کے 12 سے زائد سکیورٹی ادارے تقریب کے مقام کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں، اور اس وقت تک سکیورٹی انتظامات پر رقم 10 کروڑ ڈالر سے زائد رقم خرچ ہو چکی ہے جبکہ توقع ہے کہ یہ رقم آخری روز تک اس سے بھی کہیں زیادہ ہو جائے گی۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی سکیورٹی کے حوالے سے اتنے بڑے پیمانے پر اخراجات کی ایک وجہ یہ ہے کہ نو منتخب صدر کے وائٹ ہاؤس میں داخلے کے موقع پر امریکا میں 26 احتجاجی مظاہرے بھی منعقد ہو رہے ہوں گے جن میں ایک اندازے کے مطابق تقریباً 40 ہزار سے زائد لوگ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کی مخالفت میں سڑکوں پر ہوں گے۔

امریکی اخبار نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تقریب کے موقع پر واشنگٹن میں 32 ہزار پولیس اہل کاروں کے ساتھ نیشنل گارڈز کے 8 ہزار اہلکار تعینات ہوں گے، اس کے علاوہ 5 ہزار سکیورٹی اہل کار پوری تقریب کے دوران واشنگٹن کی نگرانی کے فرائض انجام دیں گے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اداروں کے لئے سب سے اہم مسئلہ تقریب کے دوران دہشت گرد کارروائی کی روک تھام اور ٹرمپ کے خلاف احتجاج کو پر تشدد کارروائیوں اور جھڑپوں میں تبدیل ہونے سے روکنا ہو گا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر براک اوباما کے منصب صدارت سنبھالنے کی تقریب میں 18 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی تھی جو امریکا کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں