میلبورن گراؤنڈ سے پاکستان کی خوشگواریادیں
ورلڈ کپ 1992کا فائنل جیتا،مجموعی طور پر 22میچز میں 8فتوحات ہاتھ آئیں
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ سے پاکستان کی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں، ٹیم نے ورلڈ کپ1992کے فائنل میں یہاں انگلینڈ کو زیر کیا تھا، مجموعی طور پر 22میچز میں 8فتوحات ہاتھ آئیں، کینگروز کیخلاف 13میں سے صرف 3میں ہی کامیابی ملی، میزبان ٹیم یہاں 2012 کے بعد مسلسل 9مقابلوں میں مہمان ٹیموں کو قابو کر چکی ہے۔
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر ہی پاکستان نے ورلڈ کپ 1992کے فائنل میں انگلینڈ کو زیر کرکے پہلی بار کوئی میگا ٹائٹل حاصل کیا تھا،گرین شرٹس نے مجموعی طور پر یہاں 22میچز میں 8فتوحات پائیں جبکہ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کو 3 ،3 جبکہ انگلینڈ کو 2بار زیرکیا۔ کینگروز نے یہاں پاکستان کیخلاف 13میں سے 10میچز جیتے، گرین شرٹس نے نومبر1981کے بعد جنوری1982میں بھی فتح پائی۔
2 سال بعد باہمی مقابلے میں میزبان ٹیم نے میدان مارلیا، فروری 1985میں پاکستان نے یہاں آسٹریلیا کیخلاف آخری کامیابی حاصل کی۔ مہمان بیٹنگ لائن نے بہتر کھیل پیش کرتے ہوئے محسن حسن خان کے81اور مدثر نذر کے69 رنزکی بدولت 6وکٹ پر 262 کا مجموعہ پایا جس کے جواب میں سائمن اوڈونل (74)اور وائن فلپس(44) کی اچھی کوشش کے باوجود کینگروز 200تک محدود رہے تھے، وسیم اکرم5وکٹیں لے اڑے تھے،اس کے بعد گرین شرٹس مسلسل 9شکستوں کا مزا چکھ چکے۔
دونوں ٹیمیں ایم سی جی میں آخری بار فروری 2005میں مقابل ہوئی تھیں۔ آسٹریلیا نے اینڈریو سائمنڈز کے 91اور ڈیمین مارٹن کے53 رنز سے تقویت پاتے ہوئے 237کا مجموعہ حاصل کیا تھا جبکہ عبدالرزاق3وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے،انضمام الحق اور شعیب ملک کی ففٹیز کے باوجود پاکستان ٹیم9وکٹ پر 219رنز بنا سکی تھی۔ آسٹریلیا کے بریٹ لی اور گلین میگرا نے 3،3 پلیئرز کو آؤٹ کیا، کینگروز نے 2012میں سری لنکا سے شکست کے بعد میلبورن میں مسلسل 9میچز میں مہمان ٹیموں کو ہرایا ہے۔
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر ہی پاکستان نے ورلڈ کپ 1992کے فائنل میں انگلینڈ کو زیر کرکے پہلی بار کوئی میگا ٹائٹل حاصل کیا تھا،گرین شرٹس نے مجموعی طور پر یہاں 22میچز میں 8فتوحات پائیں جبکہ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کو 3 ،3 جبکہ انگلینڈ کو 2بار زیرکیا۔ کینگروز نے یہاں پاکستان کیخلاف 13میں سے 10میچز جیتے، گرین شرٹس نے نومبر1981کے بعد جنوری1982میں بھی فتح پائی۔
2 سال بعد باہمی مقابلے میں میزبان ٹیم نے میدان مارلیا، فروری 1985میں پاکستان نے یہاں آسٹریلیا کیخلاف آخری کامیابی حاصل کی۔ مہمان بیٹنگ لائن نے بہتر کھیل پیش کرتے ہوئے محسن حسن خان کے81اور مدثر نذر کے69 رنزکی بدولت 6وکٹ پر 262 کا مجموعہ پایا جس کے جواب میں سائمن اوڈونل (74)اور وائن فلپس(44) کی اچھی کوشش کے باوجود کینگروز 200تک محدود رہے تھے، وسیم اکرم5وکٹیں لے اڑے تھے،اس کے بعد گرین شرٹس مسلسل 9شکستوں کا مزا چکھ چکے۔
دونوں ٹیمیں ایم سی جی میں آخری بار فروری 2005میں مقابل ہوئی تھیں۔ آسٹریلیا نے اینڈریو سائمنڈز کے 91اور ڈیمین مارٹن کے53 رنز سے تقویت پاتے ہوئے 237کا مجموعہ حاصل کیا تھا جبکہ عبدالرزاق3وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے،انضمام الحق اور شعیب ملک کی ففٹیز کے باوجود پاکستان ٹیم9وکٹ پر 219رنز بنا سکی تھی۔ آسٹریلیا کے بریٹ لی اور گلین میگرا نے 3،3 پلیئرز کو آؤٹ کیا، کینگروز نے 2012میں سری لنکا سے شکست کے بعد میلبورن میں مسلسل 9میچز میں مہمان ٹیموں کو ہرایا ہے۔