پہلا ون ڈے پاکستانی شاہینوں کے سامنے بھارتی توپیں خاموش

جنید اور جمشید کی عمدہ پرفارمنس کی بدولت گرین شرٹس نے پہلا ون ڈے انٹرنیشنل 6 وکٹوں سے جیت لیا.


Sports Desk December 31, 2012
بھارت کے خلاف پہلے ون ڈے میں ناصر جمشید نے 101 رنز بنائے۔ فوٹو: بی سی سی آئی

ISLAMABAD: پہلے ون ڈے پاکستانی شاہینوں کے سامنے بھارتی توپیں خاموش ہوگئیں۔

جنید اور جمشید کی عمدہ پرفارمنس کی بدولت گرین شرٹس نے پہلا ون ڈے انٹرنیشنل 6 وکٹوں سے جیت لیا، تین میچز کی سیریز میں 1-0 کی برتری بھی حاصل ہوگئی، دھونی کی سنچری بھی ان کی ٹیم کو خاک چاٹنے سے نہ بچاپائی، گرین شرٹس نے 228 رنز کا ہدف 11 گیندیں قبل 4 وکٹوں پر حاصل کرلیا، ناصر جمشید نے ڈراپ کیچ سے موقع پاکر ناقابل شکست سنچری جڑی، یونس خان نے بھی 58 رنز کی ماہرانہ اننگز کھیلی، شعیب ملک 34 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے، بھونیشور کمار نے دو وکٹیں لیں۔

اس سے پہلے بھارتی ٹیم نے 6 وکٹوں پر 227 رنز بنائے، جنید خان کی تباہ کاری کے نتیجے میں 29 پر آدھی ٹیم کے رخصت ہونے پر دھونی کو جوش آگیا، مصباح الحق کی جانب سے 16 رنز پر کیچ ڈراپ ہونے کے بعد ناٹ آئوٹ 113 رنز جڑ ڈالے، جنید نے 4 کھلاڑیوں کو واپسی کے پروانے تھمائے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم پر بھارت کو پہلے ون ڈے میں 6 وکٹوں سے شکست دے دی، گرین شرٹس کی اس کامیابی میں جنید خان کی سوئنگ بولنگ اور ناصرجمشید کی عمدہ بیٹنگ نے اہم کردار ادا کیا۔

فتح کیلیے 228 رنز ہدف کا تعاقب کرنے والی پاکستانی ٹیم کو بھی آغاز میں ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب اوپنر محمد حفیظ بھونیشور کی پہلی ون ڈے گیند پر بولڈ ہوگئے، وہ ان سوئنگر کو سمجھ ہی نہیں پائے جس سے صفر پر ہی ان کی بیلز اڑگئیں، بھونیشور نے ہی پاکستان کے ایک اور اہم بیٹسمین اظہر علی کو بھی صرف 9 رنز پر ٹھکانے لگایا، ان کا کیچ روہت شرما نے تھاما، اس طرح پاکستان کی 10.2 اوورز میں 21 رنز پر دو وکٹیں گرگئیں۔ اس موقع پر دوسرے اوپنر ناصر جمشید اور انتہائی منجھے ہوئے بیٹسمین یونس خان نے ٹیم کو ہدف کی جانب لے جانے کا مشن سنبھال لیا۔

ناصر کو بھارتی خراب فیلڈنگ اور قسمت کی مہربانی کا کافی فائدہ پہنچا، 7 کے انفرادی اسکور پر وہ تیزی سے سنگل رن لینے کیلیے کریز سے کافی باہر نکل گئے مگر اس سے پہلے کہ بھونیشور کے پاس گیند پہنچتی وہ واپس پہنچ گئے، 24 رنز پر ان کے خلاف سلپ میں کیچ آئوٹ کی پرزور اپیل ہوئی مگر امپائرز متاثر نہیں ہوئے اور 68 کے انفرادی اسکور پر یوراج سنگھ نے اشوک ڈینڈا کی گیند پر ان کا کیچ ڈراپ کردیا۔

01

اس سے قبل ناصر اور یونس خان نے ایک ہی اوور میں سریش رائنا کو دو چھکے جڑے مگر یونس کا سفر زیادہ طویل ثابت نہیں ہوسکا اگرچہ انھوں نے اسپنرز کے خلاف عمدگی سے بیٹنگ کی خاص طور پر یوراج سنگھ کے تمام وار کا ڈٹ کر مقابلہ کیا لیکن اشوک ڈینڈا کی گیند پر مڈ وکٹ پر موجود ایشون نے تقریباً فیلڈ کے اوپر سے ہی ان کو کیچ کیا۔

اگرچہ یہ تھوڑا مشکوک دکھائی دے رہا تھا مگر تھرڈ امپائر نے یونس کو 58 رنز پر آئوٹ قرار دے دیا، ان کے اور ناصر کے درمیان تیسری وکٹ کیلیے 112 رنز کی شراکت ہوئی۔ مصباح الحق (16) کو ایشانت شرما نے بولڈ کیا تاہم ناصر جمشید نے اپنی دوسری سنچری مکمل کرتے ہوئے 101 رنز بنائے، شعیب ملک نے ڈینڈا کی گیند کو بائونڈری کی سیرکراکر پاکستان ٹیم کو فتح دلادی، ان کو بھی ایک موقع ملا جب وہ 8 رنز پر ایشون کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوئے مگر بولر کی خوشیاں اس وقت ماند پڑگئی جب امپائر نے نوبال کا اشارہ کیا۔ اس سے قبل پاکستان نے ابرآلوکنڈیشنز اور گرین پچ کو مدنظر رکھتے ہوئے میزبان بیٹنگ لائن کو نشانہ بنانے کیلیے انھیں بیٹنگ کی دعوت دی اور نتیجہ بھی توقع کے مطابق رہا۔

جنید خان اور محمد عرفان نے بھارتی بیٹسمینوں کو کھل کر کھولنے کا موقع نہیں دیا اور یوں ٹاپ 5 کھلاڑی صرف 29 رنز پر پویلین واپس لوٹ گئے،جنید نے سہواگ (4)، ویرت کوہلی (0) اور یوراج سنگھ (2) کو بولڈ کیا جبکہ روہت شرما (4) کو حفیظ کی مدد سے قابو کیا، اس دوران محمد عرفان نے گوتم گمبھیر (8) کی بیلز اڑائیں۔ ٹیم کی اتنی بری حالت دیکھ کر مہندرا سنگھ دھونی نے سریش رائنا کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن شروع کیا اور اسکور کو 102 تک پہنچایا، رائنا کو 43 رنز پر محمد حفیظ نے بولڈ کیا۔

دھونی نے روی چندرن ایشون کے ساتھ ناقابل شکست 125 رنز کی شراکت کی جوکہ ساتویں وکٹ کیلیے بھارت کی ریکارڈ پارٹنر شپ ہے۔ دھونی 113 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے تاہم ان کی اننگز بھی پاکستانی ہم منصب مصباح الحق کی مرہون منت ہے جنھوں نے مڈ وکٹ پر ان کا اس وقت آسان کیچ ڈراپ کیا جب وہ 16 رنز پر کھیل رہے تھے، مصباح کی اس سنگین غلطی کا خمیازہ گرین شرٹس کو اضافی 97 رنز کی صورت میں بھگتنا پڑا۔ ایشون 31 پر ناٹ آئوٹ رہے۔ جنید نے 43 رنز دے کر 4 وکٹیں لیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

امن لازم ہے

Dec 22, 2024 03:40 AM |

انقلابی تبدیلی

Dec 22, 2024 03:15 AM |