عدم برداشت کے باعث مردوں پر تیزاب پھینکنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا
شاہ فیصل کالونی کے 25سالہ اسکول ٹیچرعامرکواس کی منگیتر کے دوست نے تیزاب پھینک کر جلا دیا
معاشرے میںعدم برداشت بڑھنے کے باعث مردوںکوتیزاب گردی کانشانہ بنانے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا۔
ایکسپریس سروے کے مطابق محبت میں ناکامی، شادی نہ کرنے اور دیگر وجوہ کی باعث مردوں کو تیزاب گردی کانشانہ بنانے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، شاہ فیصل کالونی کا رہائشی 25سالہ عامر اقبال ایک نجی اسکول میں ٹیچر ہے جس کارشتے اس کے گھر والوں نے اپنی پسندکی لڑکی سے طے کیا اور دھوم دھام سے منگنی کی۔ لڑکے کی منگیتر کو کوئی دوسرا لڑکا پہلے سے پسند کرتا تھا جبکہ اس لڑکے نے پہلے لڑکی کے منگیترسے دوستی کی اور چند روز بعد اس کے پاس ملنے کے لیے گھر گیا جہاں پر اس نے لڑکی کے منگیتر کو باہربلاکر اس پر تیزاب سے بھرا جگ پھینک دیا جس کے نتیجے میں لڑکی کے منگیتر کا چہرہ، سینہ اورجسم جھلس گیا۔ تیزاب گردی کے اس واقعے میں لڑکے کی بینائی ضائع ہوگئی ہے اوراس کے ناک اورہونٹ بری طرح سے جھلس گئے ہیں، اس کا علاج جاری ہے۔
متاثرہ لڑکے کی شادی شدہ بہن اور بھائی اس کی مدد کررہے ہیں جب کہ ملزم فرار ہوگیا ہے 26 سالہ عاصم ایک بینک کی جانب سے کرکٹ کھیلتا تھا، اس کے دوست نے اس پر تیزاب پھینک دیا، ملزم نے اس پرمقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا اور دھمکی دی کہ اگر کیس واپس نہ لیا تو اہلخانہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے، لڑکے کاچہرہ معمولی طورپرجھلسا ہے تاہم آنکھیں شدید متاثرہوئی ہیں۔
ایک اور جگہ تیزاب گردی کا شکار 30 سالہ کامران ایک تاجر ہے اس نے اپنی دوست سے شادی کاعدہ کیا تھا مگر پھر گروالوں کی رضامندی سے دوسری لڑکی سے منگنی کرلی جس پر دلبرداشتہ ہوکر اس کی دوست لڑکی نے اس پرتیزاب پھینک دیا۔
دوسیی جانب حیدرآباد کے رہائشی ایک نوجوان پر بھی ایک لڑکی نے تیزاب پھینکا، لڑکا اور لڑکی دونوں ڈاکٹر اورایک ہی کالج میں پڑھتے تھے، لڑکا کسی اور لڑکی کو پسند کرنے لگا تھا اور جب اس بات کاعلم اس کی دوست کوہواتواس نے لڑکے پرتیزاب پھینک کراس کے چہرے کو جلادیا۔
ایکسپریس سروے کے مطابق محبت میں ناکامی، شادی نہ کرنے اور دیگر وجوہ کی باعث مردوں کو تیزاب گردی کانشانہ بنانے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، شاہ فیصل کالونی کا رہائشی 25سالہ عامر اقبال ایک نجی اسکول میں ٹیچر ہے جس کارشتے اس کے گھر والوں نے اپنی پسندکی لڑکی سے طے کیا اور دھوم دھام سے منگنی کی۔ لڑکے کی منگیتر کو کوئی دوسرا لڑکا پہلے سے پسند کرتا تھا جبکہ اس لڑکے نے پہلے لڑکی کے منگیترسے دوستی کی اور چند روز بعد اس کے پاس ملنے کے لیے گھر گیا جہاں پر اس نے لڑکی کے منگیتر کو باہربلاکر اس پر تیزاب سے بھرا جگ پھینک دیا جس کے نتیجے میں لڑکی کے منگیتر کا چہرہ، سینہ اورجسم جھلس گیا۔ تیزاب گردی کے اس واقعے میں لڑکے کی بینائی ضائع ہوگئی ہے اوراس کے ناک اورہونٹ بری طرح سے جھلس گئے ہیں، اس کا علاج جاری ہے۔
متاثرہ لڑکے کی شادی شدہ بہن اور بھائی اس کی مدد کررہے ہیں جب کہ ملزم فرار ہوگیا ہے 26 سالہ عاصم ایک بینک کی جانب سے کرکٹ کھیلتا تھا، اس کے دوست نے اس پر تیزاب پھینک دیا، ملزم نے اس پرمقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا اور دھمکی دی کہ اگر کیس واپس نہ لیا تو اہلخانہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے، لڑکے کاچہرہ معمولی طورپرجھلسا ہے تاہم آنکھیں شدید متاثرہوئی ہیں۔
ایک اور جگہ تیزاب گردی کا شکار 30 سالہ کامران ایک تاجر ہے اس نے اپنی دوست سے شادی کاعدہ کیا تھا مگر پھر گروالوں کی رضامندی سے دوسری لڑکی سے منگنی کرلی جس پر دلبرداشتہ ہوکر اس کی دوست لڑکی نے اس پرتیزاب پھینک دیا۔
دوسیی جانب حیدرآباد کے رہائشی ایک نوجوان پر بھی ایک لڑکی نے تیزاب پھینکا، لڑکا اور لڑکی دونوں ڈاکٹر اورایک ہی کالج میں پڑھتے تھے، لڑکا کسی اور لڑکی کو پسند کرنے لگا تھا اور جب اس بات کاعلم اس کی دوست کوہواتواس نے لڑکے پرتیزاب پھینک کراس کے چہرے کو جلادیا۔