بطور بیٹسمین واٹسن کیلیے ٹیم میں برقرار رہنا مشکل

رکٹ آسٹریلیا کے پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ نے بھی واضح کردیا کہ سلیکشن کیلیے واٹسن کا بولنگ کرنا بھی ضروری ہے۔


Sports Desk December 31, 2012
شین واٹسن کافی عرصے سے مختلف انجریز کا مسلسل سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

آل رائونڈ صلاحیت شین واٹسن کیلیے بوجھ بننے لگیں۔صرف بیٹنگ تک محدود رہنے کی کوشش انھیں ٹیسٹ ٹیم سے باہر کرسکتی ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ نے بھی واضح کردیا کہ سلیکشن کیلیے واٹسن کا بولنگ کرنا بھی ضروری ہے۔ شین واٹسن کافی عرصے سے مختلف انجریز کا مسلسل سامنا کرنا پڑرہا ہے، ہوم سیریز کے آغاز پر بھی وہ انجری کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے خلاف ابتدائی دو ٹیسٹ نہیں کھیل پائے تھے اور اب سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں وہ پھر پنڈلی کی تکلیف سے دوچار ہوگئے جس کی وجہ سے ان کو سڈنی ٹیسٹ سے باہر کردیا گیا ہے۔

اب ان کے پاس اپنے کیریئر کو طول دینے کا واحد راستہ بولنگ سے کنارہ کش ہوکر صرف اسپیشلسٹ بیٹسمین کے طور پر کھیلنے میں ہے مگر یہ کوشش ان کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ کو خطرے میں ڈال سکتی ہے کیونکہ وہ آل رائونڈر کے طور پر ہی ٹیم میں شامل ہیں۔ واٹسن نے ٹیسٹ میچز میں صرف 3 سنچریاں اسکور کیں جبکہ 37 کی اوسط ایوریج ان کی صرف بیٹسمین کے طور پر مڈل آرڈر میں جگہ پکی کرنے کیلیے ناکافی ہے۔

جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں بھی واٹسن نے صرف بیٹسمین کے طور پر کھیلنے کی خواہش ظاہر کی تھی مگر اس وقت کپتان مائیکل کلارک نے واضح کیا تھا کہ ان کا بیٹنگ کے ساتھ بولنگ کیلیے بھی مکمل فٹ ہونا ضروری ہے اب ٹیم کے پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ نے بھی واضح کردیا ہے کہ واٹسن کو اگر ٹیسٹ ٹیم میں جگہ برقرار رکھنی ہے تو بیٹنگ کے ساتھ بولنگ کرنا بھی ضروری ہے، انھوں نے کہا کہ سلیکشن کے دوران کھلاڑیوں کی ایک سے زیادہ شعبوں میں مہارت کو اہمیت دی جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں