فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا مولانا فضل الرحمان

او آئی سی کو سعودی عرب اور ایران کے مابین جاری تنازع کے حل کے لئے کردار ادا کرنا چاہیئے، مولانا فضل الرحمان


ویب ڈیسک January 15, 2017
فوجی عدالتوں میں توسیع کی ضرورت ہے تو اس مسئلے پر اے پی سی بلائی جائے،مولانا فضل الرحمان، فوٹو: فائل

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا اور ہم اس کے حق میں نہیں۔

اسلام آباد میں جے یو آئی (ف) کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ توہین رسالت قانون میں تبدیلی کسی صورت قبول نہیں، ہم نے گزشتہ دور حکومت میں بھی اس کی مخالفت کی تھی اور اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ بھی حکومت کو ارسال کی تھی جس پر پی پی حکومت نے اعتراف کیا تھا کہ اس قانون میں تبدیلی کی کوئی ضرورت نہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: فوجی عدالتیں سول عدلیہ کی توہین

فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے سے سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ 21 ویں ترمیم سے آئین کی متفقہ حیثیت پر ضرب لگی، فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا، ہم اس کے حق میں نہیں اور اگر اس کی ضرورت ہے تو آل پارٹیز کانفرنس بلا کر سب کی رائے لی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے نئی سمری خوش آئند ہے، فاٹا اصلاحات کے حوالے وہاں کی عوام کی رضامندی ضروری ہے اور وہاں کا کسی طرح کا بھی انضمام غیرمقبول ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: جے یوآئی اور پیپلز پارٹی کی فوجی عدالتوں کی مخالفت

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر امت مسلمہ کی قیادت سعودی عرب کرے تو یہ اس ملک کے شایان شان ہے تاہم پاکستان کو عسکری اتحاد کی قیادت کی فی الوقت کوئی دعوت نہیں آئی، او آئی سی کو سعودی عرب اور ایران کے مابین جاری تنازع کے حل کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں