فتح کا آکسیجن ملتے ہی ٹیم میں زندگی کی رمق لوٹ آئی
ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے اظہر علی تیسرا میچ بھی نہیں کھیلیں گے، وسیم باری
میلبورن میں آسٹریلیا کوشکست دینے کے بعد پاکستانی اسکواڈ پرتھ پہنچ گیا جب کہ وسیم باری کا کہنا ہے کہ ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے اظہر علی تیسرا میچ بھی نہیں کھیلیں گے۔
تینوں ٹیسٹ اور پہلے ون ڈے میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف دوسرے میچ میں نئے روپ میں دکھائی دی، بولرز نے پہلے کینگروز کو 220 رنز تک محدود رکھا، پھر بیٹسمینوں نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے 14 بالز قبل صرف 4 وکٹ پر ہدف تک رسائی دلا دی، یوں 12 برس بعد آسٹریلوی سرزمین پر پہلی کامیابی ہاتھ آئی، اب تیسرا ون ڈے جمعرات کو پرتھ کے واکا اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، میچ میں شرکت کیلیے پاکستانی ٹیم پیر کو چار گھنٹے سے زائد وقت کی فلائٹ سے پرتھ پہنچ گئی۔
ٹیم منیجر وسیم باری نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منگل کی صبح 9بجے پریکٹس سیشن سے کھلاڑی پرتھ کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کریں گے، دوسرے ون ڈے میں کامیابی نے مورال بلند کر دیا اور اب سیریز اپنے نام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں، انھوں نے کہا کہ تازہ دم ون ڈے اسپیشلسٹ کھلاڑیوں کے آنے سے ٹیم مزید مضبوط ہو گئی اور سب کی نگاہیں تاریخ رقم کرنے پر ہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کپتان اظہر علی کی حالت میں بہتری تاہم وہ تاحال ہیمسٹرنگ انجری سے مکمل نجات حاصل نہیں کر سکے ہیں، ان کی ری ہیبلی ٹیشن کا کام جاری ہے، تیسرے ون ڈے میں تو وہ حصہ نہیں لے سکتے البتہ آخری دونوں میچز کیلیے واپسی کا امکان ہے۔
ٹیم مینجر نے مزید کہا کہ شعیب ملک وائرس کا شکار ہوئے تھے اور2 دن میں مکمل صحتیاب ہو گئے، ان کے بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹس ٹھیک آئی ہیں، دوسرے میچ میں 42 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز سے انھوں نے فٹنس کا ثبوت دے دیا، وہ بقیہ میچز کیلیے بھی دستیاب ہوں گے، ٹیم کے دیگر کھلاڑی بھی مکمل فٹ اور میدان میں اترنے کیلیے تیار ہیں۔
سیریز کا چوتھا میچ اتوار کو سڈنی اور آخری جمعرات کو ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا تاحال سیریز 1-1 سے برابر ہے، دوسری جانب پرتھ میں بھی آخری میچ جیتے پاکستان کو 12 برس بیت چکے، مجموعی ریکارڈ18میچز میں9فتوحات اور اتنی ہی شکستوں کا ہے، ٹیم نے واکا میں میزبان آسٹریلیا سے 4، ویسٹ انڈیز 3 جبکہ بھارت اور سری لنکا سے ایک، ایک میچ جیتا، سب سے زیادہ 4 شکستیں کیریبئین سائیڈ کے مقابل ہوئیں، کینگروز اور انگلینڈ نے 2،2 جب کہ سری لنکا نے ایک بار ہرایا۔گرین شرٹس کو پرتھ میں آخری فتح حاصل کیے 12 برس بیت چکے، یکم فروری 2005 کو ٹیم نے ویسٹ انڈیز کیخلاف30 رنز سے کامیابی پائی، محمد یوسف نے سنچری بنائی جبکہ رانا نوید الحسن نے چار وکٹیں حاصل کی تھیں، آخری دونوں میچز میں واکا میں پاکستان کو میزبان آسٹریلیا نے شکست دی ہے۔
تینوں ٹیسٹ اور پہلے ون ڈے میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف دوسرے میچ میں نئے روپ میں دکھائی دی، بولرز نے پہلے کینگروز کو 220 رنز تک محدود رکھا، پھر بیٹسمینوں نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے 14 بالز قبل صرف 4 وکٹ پر ہدف تک رسائی دلا دی، یوں 12 برس بعد آسٹریلوی سرزمین پر پہلی کامیابی ہاتھ آئی، اب تیسرا ون ڈے جمعرات کو پرتھ کے واکا اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، میچ میں شرکت کیلیے پاکستانی ٹیم پیر کو چار گھنٹے سے زائد وقت کی فلائٹ سے پرتھ پہنچ گئی۔
ٹیم منیجر وسیم باری نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منگل کی صبح 9بجے پریکٹس سیشن سے کھلاڑی پرتھ کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کریں گے، دوسرے ون ڈے میں کامیابی نے مورال بلند کر دیا اور اب سیریز اپنے نام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں، انھوں نے کہا کہ تازہ دم ون ڈے اسپیشلسٹ کھلاڑیوں کے آنے سے ٹیم مزید مضبوط ہو گئی اور سب کی نگاہیں تاریخ رقم کرنے پر ہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کپتان اظہر علی کی حالت میں بہتری تاہم وہ تاحال ہیمسٹرنگ انجری سے مکمل نجات حاصل نہیں کر سکے ہیں، ان کی ری ہیبلی ٹیشن کا کام جاری ہے، تیسرے ون ڈے میں تو وہ حصہ نہیں لے سکتے البتہ آخری دونوں میچز کیلیے واپسی کا امکان ہے۔
ٹیم مینجر نے مزید کہا کہ شعیب ملک وائرس کا شکار ہوئے تھے اور2 دن میں مکمل صحتیاب ہو گئے، ان کے بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹس ٹھیک آئی ہیں، دوسرے میچ میں 42 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز سے انھوں نے فٹنس کا ثبوت دے دیا، وہ بقیہ میچز کیلیے بھی دستیاب ہوں گے، ٹیم کے دیگر کھلاڑی بھی مکمل فٹ اور میدان میں اترنے کیلیے تیار ہیں۔
سیریز کا چوتھا میچ اتوار کو سڈنی اور آخری جمعرات کو ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا تاحال سیریز 1-1 سے برابر ہے، دوسری جانب پرتھ میں بھی آخری میچ جیتے پاکستان کو 12 برس بیت چکے، مجموعی ریکارڈ18میچز میں9فتوحات اور اتنی ہی شکستوں کا ہے، ٹیم نے واکا میں میزبان آسٹریلیا سے 4، ویسٹ انڈیز 3 جبکہ بھارت اور سری لنکا سے ایک، ایک میچ جیتا، سب سے زیادہ 4 شکستیں کیریبئین سائیڈ کے مقابل ہوئیں، کینگروز اور انگلینڈ نے 2،2 جب کہ سری لنکا نے ایک بار ہرایا۔گرین شرٹس کو پرتھ میں آخری فتح حاصل کیے 12 برس بیت چکے، یکم فروری 2005 کو ٹیم نے ویسٹ انڈیز کیخلاف30 رنز سے کامیابی پائی، محمد یوسف نے سنچری بنائی جبکہ رانا نوید الحسن نے چار وکٹیں حاصل کی تھیں، آخری دونوں میچز میں واکا میں پاکستان کو میزبان آسٹریلیا نے شکست دی ہے۔