سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کے وکیل نے استثنیٰ نہیں مانگا دانیال عزیز
عمران خان نے 35 پنکچر کے الزام لگائے اور پھر کہا کہ یہ سیاسی بیان تھا، طلال چوہدری
مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے وکیل نے استثنیٰ نہیں مانگا اور ان کے بچے بھی عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں تقریر سچائی پر مبنی ہے، وزیر اعظم کے وکیل مخدوم علی خان نے دنیا بھر کے ممالک کے قوانین بتائے اور یہ وکیل کا کام ہے، انہوں نے استثنیٰ نہیں مانگا بلکہ ماضی کے کیسز کا حوالہ دیا، وزیراعظم کے بچے بیرون ملک مقیم ہیں تاہم وہ بھی عدالت میں پیش ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کے گرد کرپٹ لوگ کھڑے ہیں، تحریک انصاف انتشار کا شکار ہے اور ان کی پارٹی میں جگہ جگہ بغاوت ہورہی ہے، عمران خان کا جہاں بس نہیں چلتا وہاں دھمکیاں دینے پر اتر آتے ہیں، وزیراعظم اس طرح نہیں بنتے،اس کے لیے کارکردگی دکھانی ہوتی ہے۔ دھرنے کےوقت بھی عمران خان نے الزام لگائے، عمران خان نے 35 پنکچر کے الزام لگائے اور پھر کہا کہ یہ سیاسی بیان تھا، عمران خان نےپارٹی فنڈنگ پرالیکشن کمیشن سے معافی مانگی، عمران خان کوغلط بیانی پر لاہور ہائی کورٹ سے 44 مرتبہ نوٹس مل چکا ہے لیکن وہ خود اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بار بار کہتے رہے ہیں نواز شریف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں اور ہمارے پاس ثبوت ہیں لیکن وہ عدالت میں آکر کہتے ہیں کہ ان کے پاس ثبوت نہیں ،عمران خان کا چہرہ جلد کھل کر سامنے آئے گا اوروہ سپریم کورٹ میں بھی معافی مانگیں گے۔
اس موقع پر مائزہ حمید نے کہا کہ مریم نواز ابھرتی ہوئی لیڈر ہیں، بہتان خان کو مریم نواز سب سے بڑا خطرہ لگتی ہیں جب کہ خان صاحب آپ اپنا احتساب کب دیں گیں۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں تقریر سچائی پر مبنی ہے، وزیر اعظم کے وکیل مخدوم علی خان نے دنیا بھر کے ممالک کے قوانین بتائے اور یہ وکیل کا کام ہے، انہوں نے استثنیٰ نہیں مانگا بلکہ ماضی کے کیسز کا حوالہ دیا، وزیراعظم کے بچے بیرون ملک مقیم ہیں تاہم وہ بھی عدالت میں پیش ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کے گرد کرپٹ لوگ کھڑے ہیں، تحریک انصاف انتشار کا شکار ہے اور ان کی پارٹی میں جگہ جگہ بغاوت ہورہی ہے، عمران خان کا جہاں بس نہیں چلتا وہاں دھمکیاں دینے پر اتر آتے ہیں، وزیراعظم اس طرح نہیں بنتے،اس کے لیے کارکردگی دکھانی ہوتی ہے۔ دھرنے کےوقت بھی عمران خان نے الزام لگائے، عمران خان نے 35 پنکچر کے الزام لگائے اور پھر کہا کہ یہ سیاسی بیان تھا، عمران خان نےپارٹی فنڈنگ پرالیکشن کمیشن سے معافی مانگی، عمران خان کوغلط بیانی پر لاہور ہائی کورٹ سے 44 مرتبہ نوٹس مل چکا ہے لیکن وہ خود اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بار بار کہتے رہے ہیں نواز شریف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں اور ہمارے پاس ثبوت ہیں لیکن وہ عدالت میں آکر کہتے ہیں کہ ان کے پاس ثبوت نہیں ،عمران خان کا چہرہ جلد کھل کر سامنے آئے گا اوروہ سپریم کورٹ میں بھی معافی مانگیں گے۔
اس موقع پر مائزہ حمید نے کہا کہ مریم نواز ابھرتی ہوئی لیڈر ہیں، بہتان خان کو مریم نواز سب سے بڑا خطرہ لگتی ہیں جب کہ خان صاحب آپ اپنا احتساب کب دیں گیں۔