چوہدری نثارنے دہشتگردوں کی حمایت نہ چھوڑی تو مخالفت نہیں دشمنی کرینگے مولابخش چانڈیو

پاناما کے مسئلے پروزیراعظم نے جھوٹ بولا لہذا نوازشریف ذمہ داری قبول کریں اور مستعفی ہوجائیں، مشیراطلاعات سندھ


ویب ڈیسک January 17, 2017
وزیراعظم نے پاناما کے معاملے میں جھوٹ بولا ہے لہذا وہ ذمہ داری قبول کریں اور مستعفی ہوجائیں۔ مشیر اطلاعات سندھ فوٹو؛ فائل

مشیراطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار دہشت گردوں کے حمایتی اور وکیل ہیں اس لیے ان سے مخالفت ہے جو دشمنی میں بھی تبدیل ہوسکتی ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مشیراطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ رینجرز کو اختیارات دینے کا معاملہ امن وامان سے جڑا ہوا ہے جو خالصتا ریاستی معاملہ ہے لیکن کچھ لوگ اس معاملے پر بھی سیاست کرتے ہیں اور ایک جماعت کو سندھ میں کرنے کو کچھ نہیں مگر بھر بھی رینجرزکا معاملہ اٹھایا ہوا ہے جب کہ رینجرز کا معاملہ ایک دو روز میں خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی سے تکلیف ہے کہ وہ دہشت گردوں کے حمایتی اور وکیل ہیں اس لیے ان سے مخالفت ہے جو دشمنی میں بھی تبدیل ہوسکتی ہے جب کہ چوہدری نثار کس کے لیے کام کرتے ہیں سمجھ نہیں آتا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ دہشت گرد اور فرقہ وارانہ تنظیموں میں فرق ہے، چوہدری نثار

مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ پالیسی ساز قومی اداروں میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہونی چاہئے لیکن ابھی یہ حال ہے کہ چھوٹے صوبوں کے وزیراعلیٰ کی اہمیت نہیں ہے جب کہ اس حکومت کی نااہلیوں نے ہر دن کو سیاسی طور پر گرم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بڑے تدبر والے لوگ پاناماکا نام سنتے ہی بدک جاتے ہیں اور جب آپ پاناما کے مسئلے میں استثنا مانگ رہے ہوتو مطلب ہے کہ آپ نے جھوٹ بولا ہے لہذا وزیراعظم ذمہ داری قبول کریں اور مستعفی ہوجائیں۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اگر چوہدری نثار چاہتے ہیں کہ ہم ان کی تعریف کریں تو وہ پاکستانی بنیں ، انہوں نے پھر اچھے اور برے دہشت گردوں کا تذکرہ چھیڑا ہے، جب راحیل شریف فوج کے سربراہ تھے تو سب وزرا پریشان تھے اور یہ لوگ بولتے تک نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اوربلاول بھٹوزرداری نے کس وقت پارلیمنٹ میں آنا ہےفیصلہ قیادت کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |