چیف جسٹس کا لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں غیرمعیاری اسٹنٹ ڈالنے پرازخود نوٹس
جسٹس ثاقب نثار نے ڈی جی ایف آئی اے سے معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے لاہور کے سرکاری اسپتال میں عارضہ قلب میں مبتلا مریضوں میں غیرمعیاری اسٹنٹ ڈالنے کا از خود نوٹس لے لیا۔
ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے میو اسپتال سمیت لاہور کے دیگر سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریضوں میں غیرمعیاری اسٹنٹ ڈالنے میں فراڈ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے سے معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔
ذرائع کے مطابق لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں دل کے ایسے مریضوں کے بھی اسٹنٹ ڈالے جارہے ہیں جنہیں اس کی ضرور نہیں تاہم ایسے مریضوں سے ہزاروں روپے بٹورے جارہے ہیں ۔
واضح رہے کہ اسٹنٹ ایک جالی نما ٹیوب کی شکل میں ہوتا ہے جو بند شریانوں کو کھول کر خون کی گردش کو معمول پر لے آتا ہے، اسٹنٹ عام طور پر خاص قسم کی دھات سے بنایا جاتا ہے لیکن یہ کپڑے اور پلاسٹک میں بھی دستیاب ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے میو اسپتال سمیت لاہور کے دیگر سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریضوں میں غیرمعیاری اسٹنٹ ڈالنے میں فراڈ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے سے معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔
ذرائع کے مطابق لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں دل کے ایسے مریضوں کے بھی اسٹنٹ ڈالے جارہے ہیں جنہیں اس کی ضرور نہیں تاہم ایسے مریضوں سے ہزاروں روپے بٹورے جارہے ہیں ۔
واضح رہے کہ اسٹنٹ ایک جالی نما ٹیوب کی شکل میں ہوتا ہے جو بند شریانوں کو کھول کر خون کی گردش کو معمول پر لے آتا ہے، اسٹنٹ عام طور پر خاص قسم کی دھات سے بنایا جاتا ہے لیکن یہ کپڑے اور پلاسٹک میں بھی دستیاب ہے۔