سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی تلاشی پاکستان کی جیت ہے عمران خان
نوازشریف خود منی لانڈرنگ کرتے رہے یہ آصف زرداری کا احتساب کیسے کرسکتے ہیں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیر مین عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی جو تلاشی سپریم کورٹ میں شروع ہوئی ہے یہ پاکستان کی جیت ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی جو تلاشی سپریم کورٹ میں شروع ہوئی ہے یہ پاکستان کی جیت ہے، حسین نواز نے 52 کروڑ نوازشریف کو تحفے میں دیے، ہمارے ملک میں باپ بچوں کو پیسہ بھیجتا ہے لیکن یہاں بیٹا باپ کو پیسے اور تحائف دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جعلی دستاویزات میں سعد رفیق کا بڑا تجربہ ہے، آج پتہ چلا ہے کہ سیل ڈیڈ فروری میں سائن کی گئی اور اسٹیمپ پیپر ایک مہینے بعد مارچ میں خریدا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم کی تقاریر اور عدالتی موقف میں تضاد پر وضاحت طلب
عمران خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ پر اسحاق ڈار کا اعترافی بیان اور بی بی سی کی 1998 میں فلم بھی بنی ہوئی ہے اور آج سپریم کورٹ نے 52 کروڑ بھیجنے کے بارے میں بھی ان سے پوچھا جب کہ آج حسین نواز کی ایک اور اسٹیل مل کا پتہ چلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ ساری عدالتوں سے کلئیر ہوئے ہیں، یہ پرویز مشرف سے این آر او کرکے باہر گئے اور قوم سے جھوٹ بولا تاہم جب سعودی عرب سے شہزادہ آیا اور اس نے کنٹریکٹ دکھا یا تو سچائی سامنے آئی، پھر ان کا میثاق جمہوریت میثاق مک مکا تھا جہاں انہوں نے فیصلہ کیا کہ نہ تم مجھے پکڑو اور نہ میں تمھیں پکڑوں گا جب کہ یہ کہتے تھے کہ آصف زرداری کو پکڑ کر باہر سے پیسہ لے کر آئیں گے لیکن یہ انہیں اس وجہ سے نہیں پکڑتے کیونکہ یہ خود اس میں شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : عمران خان کا وزیراعظم بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاناما کیس پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہی منی لانڈرنگ ہے اس سے ملک تباہ ہورہا ہے،اسحاق ڈار نواز شریف کے لیے منی لانڈرنگ کرتے تھے تاہم وزیر خزانہ اور وزیراعظم اگر منی لانڈرر ہیں تو ملک کا مستقبل کیا ہوگا اور یہ کیسے کسی اور کو پکڑیں گے ۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی جو تلاشی سپریم کورٹ میں شروع ہوئی ہے یہ پاکستان کی جیت ہے، حسین نواز نے 52 کروڑ نوازشریف کو تحفے میں دیے، ہمارے ملک میں باپ بچوں کو پیسہ بھیجتا ہے لیکن یہاں بیٹا باپ کو پیسے اور تحائف دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جعلی دستاویزات میں سعد رفیق کا بڑا تجربہ ہے، آج پتہ چلا ہے کہ سیل ڈیڈ فروری میں سائن کی گئی اور اسٹیمپ پیپر ایک مہینے بعد مارچ میں خریدا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم کی تقاریر اور عدالتی موقف میں تضاد پر وضاحت طلب
عمران خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ پر اسحاق ڈار کا اعترافی بیان اور بی بی سی کی 1998 میں فلم بھی بنی ہوئی ہے اور آج سپریم کورٹ نے 52 کروڑ بھیجنے کے بارے میں بھی ان سے پوچھا جب کہ آج حسین نواز کی ایک اور اسٹیل مل کا پتہ چلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ ساری عدالتوں سے کلئیر ہوئے ہیں، یہ پرویز مشرف سے این آر او کرکے باہر گئے اور قوم سے جھوٹ بولا تاہم جب سعودی عرب سے شہزادہ آیا اور اس نے کنٹریکٹ دکھا یا تو سچائی سامنے آئی، پھر ان کا میثاق جمہوریت میثاق مک مکا تھا جہاں انہوں نے فیصلہ کیا کہ نہ تم مجھے پکڑو اور نہ میں تمھیں پکڑوں گا جب کہ یہ کہتے تھے کہ آصف زرداری کو پکڑ کر باہر سے پیسہ لے کر آئیں گے لیکن یہ انہیں اس وجہ سے نہیں پکڑتے کیونکہ یہ خود اس میں شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : عمران خان کا وزیراعظم بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاناما کیس پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہی منی لانڈرنگ ہے اس سے ملک تباہ ہورہا ہے،اسحاق ڈار نواز شریف کے لیے منی لانڈرنگ کرتے تھے تاہم وزیر خزانہ اور وزیراعظم اگر منی لانڈرر ہیں تو ملک کا مستقبل کیا ہوگا اور یہ کیسے کسی اور کو پکڑیں گے ۔