بھارت میں اسکول پرنسپل اور3 اساتذہ نے 12 سالہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا

بچی اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمش میں مبتلا ہے جب کہ ملزمان کو گرفتار بھی نہیں کیا گیا


ویب ڈیسک January 18, 2017
لڑکی کی والدہ بھی اسی اسکول میں  ٹیچر ہیں۔ (فوٹو: فائل)

ISLAMABAD: بھارتی ریاست بہار کے ضلع جہان آباد میں اسکول پرنسپل اور تین اساتذہ کے ہاتھوں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی 12 سالہ طالبہ کی حالت تشویشناک ہے۔

لڑکی اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہے اور جہان آباد کے ایک مقامی سیکنڈری اسکول میں پڑھ رہی ہے جب کہ وہیں پر اس کی والدہ بھی فزیکل ایجوکیشن کی ٹیچر ہیں۔ واقعے کے بعد لڑکی کی والدہ نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح اپنی بچی کی جان بچانا ہے اور پھر وہ انصاف کےلئے لڑیں گی۔

جس وقت اجتماعی زیادتی کا یہ واقعہ ہوا تب اس بچی کی والدہ کلاس میں دوسرے بچوں کے ساتھ مصروف تھیں۔ کلاس سے فارغ ہونے کے بعد جب انہوں نے اپنی بیٹی کو تلاش کیا تو وہ بہت دیر بعد اسکول کی چھت پر بے ہوش حالت میں ملی۔

جہان آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت اور شہادتوں کی بنیاد پر بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ اسکول پرنسپل اور مزید تین اساتذہ کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ جہان آباد اور گرد و نواح میں مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کے باعث اب اس بچی کو پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں