انگریزوں کو اردو سیکھنے کی ہدایت

قومی ہم آہنگی کے لئے ضروری ہے کہ برطانوی بھی اسی طرح اردو سیکھیں جس طرح لوگ انگریزی سیکھتے ہیں، پروفیسر وینڈی

قومی ہم آہنگی کے لئے ضروری ہے کہ برطانوی بھی اسی طرح اردو سیکھیں جس طرح لوگ انگریزی سیکھتے ہیں، پروفیسر وینڈی۔ فوٹو:فائل

اردوزبان کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں لیکن اب کیمرج یونیورسٹی کے پروفیسر نے بھی اردو کی اہمیت کو مانتے ہوئے برطانوی عوام سے اسے سیکھنے پر زور دیا ہے۔

لندن میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیمرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی زبان و ادب کی خاتون پروفیسر وینڈی ایرس بینٹ کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں مختلف زبانوں کے افراد قیام پذیر ہیں اس لئے قومی ہم آہنگی کے لئے برطانوی عوام کو بھی دیگر زبانیں سیکھنی چاہیئیں اور خاص طورپراردو اورپولش زبان لازمی سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی ہم آہنگی دوطرفہ راستہ ہے جہاں دو مختلف لوگوں کو قریب آنے کے لئے ایک دوسرے کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے برطانوی عوام کو بھی اسی طرح اردو زبان سیکھنی چاہیئے جس طرح مختلف ممالک سے آنے والے لوگ انگریزی سیکھتے ہیں۔

پروفیسر وینڈی کا کہنا تھا کہ عموماً دوسروں ملکوں سے ہجرت کر کے برطانیہ آنے والوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ انگریزی زبان لازمی سیکھیں لیکن بحیثیت قوم ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمیں بھی دوسروں کی زبانیں سیکھنی چاہیئے لیکن بدقسمتی سے اسے ادب سے لگاؤ رکھنے والے افراد کا کام ہی سمجھا جاتا ہے۔


پروفیسر وینڈی نے کہا کہ برطانوی عوام کے پاس مقامی زبانیں سیکھنے کے وسیع مواقع موجود ہیں تاکہ ایک دوسرے سے تعلقات کو مزید بہتر بناتے ہوئے بہتر معاشرہ تخلیق کیا جائے جب کہ اس حوالے سے مشترکہ طور پر کام کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اردو، پنجابی اور پولش زبان کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ زبان ملک کے مختلف شہروں میں قیام پذیر کمیونیٹیز کی مدد سے سیکھی جاسکتی ہیں۔

پروفیسر وینڈی کے سیمینار سے خطاب نے مشہور شاعر داغ دہلوی کے اس شعر پر مہر ثبت کردی ہے کہ اردو کی دھوم سارے جہاں میں ہے جس کا اظہار انہوں نے کچھ اس طرح کیا:

اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے
Load Next Story