گلوکارہ مہناز بیگم کی چوتھی برسی آج منائی جارہی ہے

مہناز طویل عرصے سے ہائی بلڈ پریشر اور پھیپھڑوں کے انفیکشن میں مبتلا تھیں۔

  اصل نام کنیز فاطمہ تھا،350 فلموں کیلیے 500 سے زیادہ نغمات ریکارڈ کروائے۔ فوٹو: فائل

کوئل جیسی مدھر آواز والی نامور گلوکارہ مہناز بیگم کی چوتھی برسی آج منائی جا رہی ہے۔

1958ء کو کراچی میں پیدا ہونیوالی مہناز کااصل نام کنیز فاطمہ تھا انکے استاد امراو بندوخان کے بھتیجے نذیر نے انھیں مہناز کا نام دیا۔ مہناز نے موسیقی کی تربیت مہدی حسن کے بڑے بھائی پنڈت غلام قادر سے حاصل کی۔


امیر امام نے انھیں پاکستان ٹیلی ویژن کے پروگرام نغمہ زار کے ذریعے عوام سے متعارف کروایا۔ جسکے بعد مشہور موسیقار اے حمید نے مہناز کو فلمی دنیا میں آنے کی دعوت دی۔ ہدایتکار نذرالاسلام کی فلم ''حقیقت ''مہناز کی بطور گلوکارہ ریلیز ہونے والی پہلی فلم تھی۔ جلد ہی مہناز فلمی دنیا کی مقبول ترین آواز بن گئیں اور فلم کی ضرورت بن گئیں۔مہناز نے ساڑھے تین سو سے زائد فلموں کے لیے پانچ سو سے زیادہ نغمات ریکارڈ کروائے۔

یاد رہے کہ حکومت نے مہناز کی فنی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ اس کے علاوہ دس نگار ایوارڈ، دو نیشنل ایوارڈ، سات گریجویٹ ایوارڈ اور ایک پی ٹی وی ایوارڈ شامل ہیں۔ مہناز نے 1977 سے 1983 تک مسلسل سات سال تک نگارایوارڈ حاصل کیا جو ایک منفرد اعزاز ہے۔

واضح رہے کہ مہناز طویل عرصے سے ہائی بلڈ پریشر اور پھیپھڑوں کے انفیکشن میں مبتلا تھیں۔19 جنوری 2013ء کو وہ اپنے علاج کے لیے پاکستان سے امریکا جارہی تھیں کہ اچانک راستے میں انکی طبیعت خراب ہوگئی۔جہاز کو ہنگامی طور پر بحرین میں اتارا گیااور انھیں فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں۔
Load Next Story