پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ملک قرار 2012 میں 13 صحافی قتل
پاکستان میں صحافیوں کی آزادی رائے پر بھی قدغنیں لگائی جاتی ہیں، رپورٹ
ISLAMABAD:
ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن نے خطےمیں پاکستان کو صحافیوں کے لئے خطرناک ملک قراردیا ہے۔
ساؤتھ ایشین میڈیا ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کی گئی سال 2012 کی رپورٹ کےمطابق سال 2012 میں مجموعی طورپر25 صحافیوں کو قتل کیا گیا جن میں سے 13 پاکستان میں جاں بحق ہوئے، بھارت میں 5، بنگلہ دیش میں 3 اور نیپال اورافغانستان میں 2، 2 صحافیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں صحافیوں کی آزادی رائے پر بھی قدغنیں لگائی جاتی ہیں اور اخبارات کا زیادہ تر مواد پبلشرز کی مرضی کے مطابق چھاپا جاتا ہے اس کے علاوہ صحافیوں کو کم تنخواہوں پر رکھا جاتا ہے جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
ساؤتھ ایشین میڈیا ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق خوش قسمتی سےسری لنکا، بھوٹان ، مالدیپ میں صحافی محفوظ رہے،تاہم ان کوپیشہ وارچیلنجوں کاسامناکرنا پڑتارہا۔
ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن نے خطےمیں پاکستان کو صحافیوں کے لئے خطرناک ملک قراردیا ہے۔
ساؤتھ ایشین میڈیا ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کی گئی سال 2012 کی رپورٹ کےمطابق سال 2012 میں مجموعی طورپر25 صحافیوں کو قتل کیا گیا جن میں سے 13 پاکستان میں جاں بحق ہوئے، بھارت میں 5، بنگلہ دیش میں 3 اور نیپال اورافغانستان میں 2، 2 صحافیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں صحافیوں کی آزادی رائے پر بھی قدغنیں لگائی جاتی ہیں اور اخبارات کا زیادہ تر مواد پبلشرز کی مرضی کے مطابق چھاپا جاتا ہے اس کے علاوہ صحافیوں کو کم تنخواہوں پر رکھا جاتا ہے جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
ساؤتھ ایشین میڈیا ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق خوش قسمتی سےسری لنکا، بھوٹان ، مالدیپ میں صحافی محفوظ رہے،تاہم ان کوپیشہ وارچیلنجوں کاسامناکرنا پڑتارہا۔