غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہوگی وزیراعظم
اقتصادی منظر نامہ گزشتہ 3 سال میں مکمل طورتبدیل ہوچکا ہے جس کا عالمی سطح پراعتراف کیاگیا، وزیراعظم نوازشریف
KARACHI:
وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے پالیسیاں نرم کی جارہی ہیں اور اس مقصد کے لئے سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول کے قیام کی غرض سے جامع منصوبے پر عمل بھی کیا جارہا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نے آج بھی مختلف ممالک، کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم نے ایک گول میز کانفرنس میں اہم کمپنیوں کے سربراہان کے گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کی پیشکش کی ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں کو ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہوگی اور وہ پلانٹ اور مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد کرسکیں گے اس لئے ہم سرمایہ کاروں کو اقتصادی زونز کے قیام کی دعوت دیتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اقتصادی منظر نامہ گزشتہ 3 سال میں مکمل طور پر تبدیل ہوچکا ہے جس کا عالمی سطح پراعتراف کیا جارہا ہے جسے مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے ٹیکس استثنیٰ ٹیرف میں کمی، بنیادی ڈھانچے اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے خدمات کی فراہمی سمیت پرکشش ترغیبات کی پیشکش کی ہے۔ اس موقع پر مختلف کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران نے پاکستان کی معیشت کے مثبت اقدامات کی تعریف کرتے ہیں کہا کہ وہ اپنی تیار مصنوعات کی دوبارہ برآمد کے لئے پاکستان کو بہترین ملک تصور کرتے ہیں جب کہ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہرکرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان اپنی ٹھوس اقتصادی پالیسیوں کے باعث سرمایہ کاری کے لئے انتہائی سازگار ملک ہوگا۔
دوسری جانب وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتریز سے بھی ملاقات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں پائیدار امن کے لئے اقوام متحدہ کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور خطے میں پائیدار امن کے لئے پرعزم ہے جب کہ پرامن ہمسائیگی حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لئے بھارت کومذاکرات کی دعوت دی ہے لیکن بھارت نے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کا جواب نہیں دیا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے میں بھارت کی خلاف ورزیوں کا بھی ذکر کیا۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں کیے گئے، اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا مناسب کردار ادا کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نوازشریف نے انٹونیو گوتریزکو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم سے دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر بل گیٹس نے پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے کی جانے والی حکومتی کوششوں اور اب تک حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان نے پولیو وائرس کے خاتمے کے حوالے سے گزشتہ 3 سال کے دوران بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں جب کہ انہوں نے آئندہ چند ماہ میں پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی خواہش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے پالیسیاں نرم کی جارہی ہیں اور اس مقصد کے لئے سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول کے قیام کی غرض سے جامع منصوبے پر عمل بھی کیا جارہا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نے آج بھی مختلف ممالک، کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم نے ایک گول میز کانفرنس میں اہم کمپنیوں کے سربراہان کے گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کی پیشکش کی ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں کو ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہوگی اور وہ پلانٹ اور مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد کرسکیں گے اس لئے ہم سرمایہ کاروں کو اقتصادی زونز کے قیام کی دعوت دیتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اقتصادی منظر نامہ گزشتہ 3 سال میں مکمل طور پر تبدیل ہوچکا ہے جس کا عالمی سطح پراعتراف کیا جارہا ہے جسے مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے ٹیکس استثنیٰ ٹیرف میں کمی، بنیادی ڈھانچے اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے خدمات کی فراہمی سمیت پرکشش ترغیبات کی پیشکش کی ہے۔ اس موقع پر مختلف کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران نے پاکستان کی معیشت کے مثبت اقدامات کی تعریف کرتے ہیں کہا کہ وہ اپنی تیار مصنوعات کی دوبارہ برآمد کے لئے پاکستان کو بہترین ملک تصور کرتے ہیں جب کہ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہرکرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان اپنی ٹھوس اقتصادی پالیسیوں کے باعث سرمایہ کاری کے لئے انتہائی سازگار ملک ہوگا۔
دوسری جانب وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتریز سے بھی ملاقات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں پائیدار امن کے لئے اقوام متحدہ کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور خطے میں پائیدار امن کے لئے پرعزم ہے جب کہ پرامن ہمسائیگی حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لئے بھارت کومذاکرات کی دعوت دی ہے لیکن بھارت نے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کا جواب نہیں دیا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے میں بھارت کی خلاف ورزیوں کا بھی ذکر کیا۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں کیے گئے، اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا مناسب کردار ادا کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نوازشریف نے انٹونیو گوتریزکو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم سے دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر بل گیٹس نے پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے کی جانے والی حکومتی کوششوں اور اب تک حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان نے پولیو وائرس کے خاتمے کے حوالے سے گزشتہ 3 سال کے دوران بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں جب کہ انہوں نے آئندہ چند ماہ میں پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی خواہش کا اظہار کیا۔