حکومت پی ٹی وی اینکرکو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کا نوٹس لے پیپلزپارٹی

کئی خواتین پی ٹی وی کے حالات حاضرہ کے ڈائریکٹر آغا مسعود شورش کے خلاف شکایات کرچکی ہیں،تنریلا مظہر


ویب ڈیسک January 20, 2017
کئی خواتین پی ٹی وی کے حالات حاضرہ کے ڈائریکٹر آغا مسعود شورش کے خلاف شکایات کرچکی ہیں،تنریلا مظہر۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: پاکستان پیپلزپارٹی نے سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی میں خاتون اینکر کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کئے جانے کے خلاف قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کرادی۔

ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی کی صحافی اینکر تنزیلا مظہر نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں حالات حاضرہ کے ڈائریکٹر آغا مسعود شورش نے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے اور انہیں بچانے کے لئے طاقتور شخصیات اپنا اثر و رسوخ استعمال کررہی ہیں جب کہ پیپلزپارٹی نے خاتون اینکر کے دعوے کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کرادی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سرکاری ادارے میں خاتون کو ہراساں کئے جانے والوں کے خلاف حکومت سخت کارروائی کرے۔ پیپلزپارٹی کی خواتین کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ، شازیہ مری، عذرہ پیچوہو، بیلم حسنین، شازیہ صوبیہ اورشاہدہ رحمانی کے دستخط موجود ہیں۔

ادھرمتاثرہ خاتون اینکرنے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ انہوں نے معاملے کو متعلقہ کمیٹی کے سامنے اٹھایا اورآغا شورش کے خلاف درخواست جمع کرائی لیکن پی ٹی وی کی کمیٹی مجھ سے پوچھ رہی ہے کہ اگر ہراساں کیا گیا ہے تواب تک میں نے ملازمت کیوں نہیں چھوڑی۔



ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے تنزیلا مظہر کا کہنا تھا کہ ان کا پی ٹی وی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ گزشتہ 15 سال سے اس ادارے سے وابستہ ہیں تاہم انہیں ادارے میں کام کے ماحول سے مسائل ہیں جب کہ آغا مسعود خواتین کے مسائل کا سبب بن رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی خواتین آغا مسعود کے خلاف شکایات کرچکی ہیں لیکن انہوں نے بعد میں کئی وجوہات کے باعث اپنی درخواستیں واپس لے لیں ان کے خلاف کبھی کارروائی نہیں ہوئی۔

دوسری جانب خاتون اینکر کے ساتھ کام کرنے والے ساتھی ملازم عمران حسن نے بھی اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے قانون موجود ہے اس لئے ذاتی مفاد کی خاطر ادارے کی ساکھ سے نہ کھیلا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں