پاکستان میں سالانہ 4لاکھ بچے نمونیا سے مر جاتے ہیں مقررین

ملک میں ڈائریا و دیگر بیماریوں کے سبب ایک ہزار میں سے 78 بچے پہلی سالگرہ دیکھ نہیں پاتے

مقررین نے عوام سے مطالبہ کیا کہ تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں نمونیا سے سالانہ 4 لاکھ بچے مرجاتے ہیں جبکہ ڈائریا و دیگر بیماریوں کے سبب 7 لاکھ بچے ہلاکت کا شکار ہوتے ہیں۔

ملک میں ایک ہزار میں سے 78 پہلی سالگرہ سے قبل موت کا شکار ہوتے ہیں، ان خیالات کا اظہار ہینڈز کے ڈاکٹر خالد پرویز نے ضلع کونسل ہال سانگھڑ میں نمونیا ویکسین آگاہی سیمینار سے خطاب کے دوران کیا،اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بیماریوں سے بچائو کے لیے 6ماہ تک ماں کے دودھ کے سوا دوسرا دودھ نہ پلایا جائے، بوتل، نپل، چوسنی سے پرہیز کریں، بارش اور ٹھنڈ (سردی) میں پہاڑی علاقوں میں نمونیا کے بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، اس وقت حفاظت و احتیاط ضروری ہے۔




انہوں نے انکشاف کیا کہ بیرون ملک اسکول داخلے کے وقت نمونیاویکسین کے سرٹیفیکیٹ کے بغیرداخلہ نہیں دیا جاتا اور ایڈز میں مبتلا بچوں کو ویکسین نہیں دی جاسکتی،مقررین نے عوام سے مطالبہ کیا کہ تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں، سیمینار میں بڑی تعداد میں ڈاکٹروں، شہریوںاور خواتین نے شرکت کی۔
Load Next Story