ایف بی آرنے انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان متعارف کرادیا
فیلڈ فارمیشنز کو نئے پلان کے تحت نومبر کی کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملک بھر کے فیلڈ فارمشنز کی کارکردگی کا ماہانہ بنیادوں پر جائزہ لینے کے لیے انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان2012-13 متعارف کرادیا۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان 2012-13 کے تحت ملک بھرکے ریجنل ٹیکس آفسز(آر ٹی اوز) سمیت تمام فیلڈ فارمشنز کو نومبر کی کارکردگی رپورٹ ایف بی آر کو جمع کرانے کی ہدایت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مزید تاخیر سے بچنے کیلیے آر ٹی اوز کی طرف سے ماہانہ کارکردگی رپورٹس بذریعہ فیکس بھجوائی جائیں۔
دستاویز کے مطابق آرٹی اوز کو غیر فعال ٹیکس دہندگان، نان فائلرز، شارٹ فائلرز، نان رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کا سراغ لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ریجنل ٹیکس آفسز کو اپنی کارکردگی رپورٹ میں بتانا ہوگا کہ کس آر ٹی او کی طرف سے کتنے غیر فعال ٹیکس دہندگان اور کتنے نان فائلرزوشارٹ فائلرز کا سراغ لگا گیا اور کتنے نان وشارٹ فائلرز کو نوٹس جاری کیے گئے۔
ان میں سے کتنے نان فائلرز نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانا شروع کیے اور کتنے شارٹ فائلرز نے نوٹس جاری ہونے کے بعد مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس جمع کرایا۔ اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پلان کے تحت رواں مالی سال کے آخر تک ڈیڑھ لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا اور 50 ارب روپے سے زائد کا اضافی ریونیو حاصل ہونے کی توقع ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان 2012-13 کے تحت ملک بھرکے ریجنل ٹیکس آفسز(آر ٹی اوز) سمیت تمام فیلڈ فارمشنز کو نومبر کی کارکردگی رپورٹ ایف بی آر کو جمع کرانے کی ہدایت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مزید تاخیر سے بچنے کیلیے آر ٹی اوز کی طرف سے ماہانہ کارکردگی رپورٹس بذریعہ فیکس بھجوائی جائیں۔
دستاویز کے مطابق آرٹی اوز کو غیر فعال ٹیکس دہندگان، نان فائلرز، شارٹ فائلرز، نان رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کا سراغ لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ریجنل ٹیکس آفسز کو اپنی کارکردگی رپورٹ میں بتانا ہوگا کہ کس آر ٹی او کی طرف سے کتنے غیر فعال ٹیکس دہندگان اور کتنے نان فائلرزوشارٹ فائلرز کا سراغ لگا گیا اور کتنے نان وشارٹ فائلرز کو نوٹس جاری کیے گئے۔
ان میں سے کتنے نان فائلرز نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانا شروع کیے اور کتنے شارٹ فائلرز نے نوٹس جاری ہونے کے بعد مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس جمع کرایا۔ اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پلان کے تحت رواں مالی سال کے آخر تک ڈیڑھ لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا اور 50 ارب روپے سے زائد کا اضافی ریونیو حاصل ہونے کی توقع ہے۔