دہشتگردی اور غیر ملکی ایجنسیوں کا کردار
ملک کی سیاسی جماعتوں‘ دینی جماعتوں اور تنظیموں کو دہشت گردی کے خلاف واضح موقف اپنانا چاہیے
سینیٹ کو وزارت داخلہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ بعض غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیاں پاکستان میں انتشار پھیلانے اور ملک کو عدم استحکام کا شکار بنانے کے لیے بعض گروپوں اور مسلح تنظیموں کو فنڈز فراہم کرتی ہیں۔
گزشتہ روز وقفہ سوالات کے دوران ملک میں دہشتگردی کے لیے فنڈنگ کرنیوالے ذرایع کے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا اس قسم کی فنڈنگ کے ذرایع سے متعلق سو فیصد معلومات حاصل کرنا مشکل ہے تاہم اندازے کے مطابق جن عام ذرایع کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں بھتہ وصولی، بعض غیرملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی فنڈنگ اور پاک افغان سرحد پر سرگرم منشیات فروش شامل ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ملک دشمن قوتیں اور غیر ملکی ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہی ہیں' دہشت گردی' جرائم اور کرپشن کے گٹھ جوڑ نے صورت حال کو خاصا پیچیدہ بنا دیا ہے' اس مشکل صورت حال سے نکلنے کے لیے جہاں ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو انتہائی متحرک کردار ادا کرنا ہے' وہاں ملک کی سیاسی جماعتوں' دینی جماعتوں اور تنظیموں کو دہشت گردی کے خلاف واضح موقف اپنانا چاہیے اور ملک میں معاشرتی سطح پر نظریاتی ابہام کو ختم کرنے کے لیے رہنما کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ دہشت گردوں' ان کے سہولت کاروں اور ہمدردوں کو بے نقاب کیا جا سکے' اس طریقے سے ہی پاکستان دشمن قوتوں کو شکست دی جا سکتی ہے۔
گزشتہ روز وقفہ سوالات کے دوران ملک میں دہشتگردی کے لیے فنڈنگ کرنیوالے ذرایع کے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا اس قسم کی فنڈنگ کے ذرایع سے متعلق سو فیصد معلومات حاصل کرنا مشکل ہے تاہم اندازے کے مطابق جن عام ذرایع کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں بھتہ وصولی، بعض غیرملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی فنڈنگ اور پاک افغان سرحد پر سرگرم منشیات فروش شامل ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ملک دشمن قوتیں اور غیر ملکی ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہی ہیں' دہشت گردی' جرائم اور کرپشن کے گٹھ جوڑ نے صورت حال کو خاصا پیچیدہ بنا دیا ہے' اس مشکل صورت حال سے نکلنے کے لیے جہاں ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو انتہائی متحرک کردار ادا کرنا ہے' وہاں ملک کی سیاسی جماعتوں' دینی جماعتوں اور تنظیموں کو دہشت گردی کے خلاف واضح موقف اپنانا چاہیے اور ملک میں معاشرتی سطح پر نظریاتی ابہام کو ختم کرنے کے لیے رہنما کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ دہشت گردوں' ان کے سہولت کاروں اور ہمدردوں کو بے نقاب کیا جا سکے' اس طریقے سے ہی پاکستان دشمن قوتوں کو شکست دی جا سکتی ہے۔