کروڑوں کمپیوٹر سے زیادہ طاقور سپر کمپیوٹر

چین میں دنیا کا طاقتور ترین سپر کمپیوٹر مکمل ہونے والا ہے جو ایک سیکنڈ میں ایک ارب حسابات لگانے کے قابل ہوگا۔


ویب ڈیسک January 21, 2017
چین میں دنیا کا طاقتور ترین سپر کمپیوٹر مکمل ہونے والا ہے جو ایک سیکنڈ میں ایک ارب ارب حسابات لگانے کے قابل ہوگا۔

چین میں اس سال دنیا کا ایک اور سب سے طاقتور سپر کمپیوٹر ''تیانہے 3'' مکمل ہوجائے گا جو ایک سیکنڈ میں ایک ارب ارب یعنی ایک کوئنٹیلیئن (One quintillion) حسابات لگانے کے قابل ہوگا۔

اس اعتبار سے یہ دنیا کا پہلا سپر کمپیوٹر بھی ہوگا جو ''ایگزا اسکیل'' (1000 پی ٹا فلوپس) کی طاقت حاصل کرے گا۔ آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیں کہ اگر 3 گیگاہرٹز پروسیسر اسپیڈ والے 33 کروڑ کمپیوٹروں کی طاقت یکجا کردی جائے تو یہ اکیلا سپر کمپیوٹر اس سے بھی زیادہ طاقتور ہوگا۔ اس پر چین کے ''نیشنل سپرکمپیوٹر سینٹر'' میں کام جاری ہے جو تیز رفتار ترین سپرکمپیوٹر بنانے کے حوالے سے خصوصی عالمی شہرت رکھتا ہے۔

اس وقت دنیا میں 2 سب سے تیز رفتار سپر کمپیوٹرز یعنی ''سن وے تائیہو لائٹ'' اور ''تیانہے 2'' اسی تجربہ گاہ میں بنائے گئے ہیں جن میں سے پہلا (سن وے تائیہو لائٹ) 125 پی ٹا فلوپس کی زیادہ سے زیادہ رفتار پر کام کرسکتا ہے جب کہ تیانہے 2 کی انتہائی رفتار تقریباً 55 پی ٹا فلوپس ہے۔

دنیا کے طاقتور ترین سپر کمپیوٹروں کی اس فہرست میں تیسرا نمبر امریکی ''ٹائٹن'' کا ہے جو ''کرے انکارپوریٹڈ'' کا تیار کردہ ہے جس کی انتہائی رفتار 27 پی ٹا فلوپس یعنی چینی سپر کمپیوٹروں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ اسی فہرست میں دنیا کا دسواں طاقتور ترین سپرکمپیوٹر ''شاہین-II'' سعودی عرب سے تعلق رکھتا ہے لیکن اسے بھی کرے انکارپوریٹڈ ہی نے تیار کیا ہے۔

نیشنل سپرکمپیوٹر سینٹر کی پریس ریلیز کے مطابق ''تیانہے 3'' کی تکمیل کے لیے پہلے 2018 کا ہدف مقرر کیا گیا تھا لیکن سینٹر میں اس پر غیرمعمولی تیزی سے کام جاری ہے اور اب وہ 2017 کے اختتام سے قبل ہی مکمل کرلیا جائے گا۔

سپر کمپیوٹروں کی اس دوڑ میں امریکا بھی کسی سے پیچھے رہنا نہیں چاہتا، اسی لیے امریکی محکمہ توانائی میں ''ایگزا اسکیل کمپیوٹنگ پروجیکٹ'' کے تحت ایک ایسے سپرکمپیوٹر پر کام ہورہا ہے جو 1000 پی ٹا فلوپس (1 ایگزا فلوپس) کا ہدف حاصل کرے گا لیکن اس کی تکمیل کا متوقع سال 2023 مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سپر کمپیوٹروں کا تعلق صرف ٹیکنالوجی کی برتری ہی سے نہیں بلکہ ان سے بہت بڑے اور انتہائی پیچیدہ سائنسی ماڈلوں پر بھی تفصیلی تحقیق کی جاتی ہے جو کسی اور طرح کے کمپیوٹر سے ممکن نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں