خیبر ایجنسی فضائی حملے میں18افراد جاں بحق9جنگجوؤں کی لاشیں ملیں

ایک کمانڈرسمیت8شدت پسندہلاک ہوئے،لاشیں میرانشاہ کے قریب ایک پہاڑی نالے سے ملیں،بدلہ لیں گے، ترجمان طالبان

ایک کمانڈرسمیت8شدت پسندہلاک ہوئے،لاشیں میرانشاہ کے قریب ایک پہاڑی نالے سے ملیں،بدلہ لیں گے، ترجمان طالبان فوٹو فائل

خیبر ایجنسی کے دورافتادہ علاقے تیراہ میں جیٹ طیاروںکی بمباری سے 18 افراد جاںبحق اور 4 زخمی ہوگئے۔

جبکہ شمالی وزیرستان میں ایک پہاڑی نالے سے 9 شدت پسندوں کی لاشیں ملی ہیں۔ تیراہ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق پیرکو علی الصباح 4 بجے کے قریب جیٹ طیاروں نے بمباری کی جس سے تیراہ ملک دین خیل میں ہنرشاہ جبکہ شلوبر میں شاہ پور نامی شخص کے مکانات نشانہ بنے۔ ہنرشاہ کے مکان میں 9 اور شاہ پور کے مکان میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔


واقعے کے بعدمقامی افراد نے امدادی کارروائیاں شروع کردیں تاہم شدید برفباری کے باعث امدادی کاموںمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بعض غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 20 ہے۔ ثنا نیوز کے مطابق انصار الاسلام کے ایک رضاکار نے بتایا کہ بمباری پاکستانی جیٹ طیاروں نے کی۔

مرنیوالوں میں 2 مرد، 8 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں۔ 3 بچے اور ایک خاتون زخمی ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی میں 8 شدت پسند ہلاک ہوئے جن میں ایک کمانڈر بھی شامل ہے۔ ہلاک ہونیوالے لیویز اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھے۔ دوسری جانب شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ سے 15کلومیٹر مشرق کی جانب ایک پہاڑی نالے سے9 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق مقامی حکام نے بتایا کہ مرنیوالے افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے۔ تمام افراد کو پیر کے روز گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شمالی وزیرستان سے شدت پسندوں کی لاشیں ملی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے بتایا کہ تمام لاشیں طالبان کی ہیں اور یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ انھیں سیکیورٹی فورسز نے مارا ہے۔ احسان اللہ احسان نے مزید کہا کہ طالبان کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائیگا۔

Recommended Stories

Load Next Story